پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی یاسر شاہ اور عمر اکمل ان دنوں سوشل میڈیا پر الگ الگ گردش کرتی ویڈیوز کے حوالے سے شہ سرخیوں میں ہیں۔
اگرچہ ان ویڈیوز کو سامنے آئے کئی دن گزر چکے ہیں لیکن خبروں میں ان کے چرچے تاحال جاری ہیں۔
یہ معاملہ خبروں میں اتنا نمایاں تھا کہ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کو بھی آسٹریلیا سے سیریز ختم ہونے کے بعد پاکستان واپسی پر اپنی پریس کانفرنس میں ان ویڈیوز کا ذکر اور اس سلسلے میں وضاحت پیش کرنا پڑی۔
ان میں سے ایک ویڈیو قومی کرکٹر اور باؤلر یاسر شاہ اور دوسری عمر اکمل کی ہے۔
یاسر شاہ کی ویڈیو میں انہیں ایک غیر ملکی خاتون کے ساتھ گانا گاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
یاسر شاہ نے پی سی بی کو دی گئی وضاحت میں کہا ہے کہ وہ ایک شاپنگ مال میں موجود تھے کہ ایک خاتون ان کے پاس آئیں اور منت سماجت کر کے انہیں ویڈیو بنوانے پر مجبور کر دیا۔
پی سی بی حکام کا کہنا ہے کہ بورڈ کی جانب سے ایسے غیر ذمے دارانہ طرزِ عمل پر یاسر شاہ کو تنبیہ کی گئی ہے اور مستقبل میں محتاط رویہ اپنانے کی ہدایت کی ہے۔
دوسری ویڈیو جسے عمر اکمل نے خود شیئر کیا تھا، ایک پارٹی کی ہے۔ گو کہ اسے فوراً ہی ڈیلیٹ کر دیا گیا تھا تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل پر بغیر بتائے رات دیر تک ہوٹل سے باہر رہنے پر میچ فیس کا 20 فی صد جرمانہ عائد کیا تھا۔
ان ویڈیوز کے متعلق جب مکی آرتھر سے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں نے سوالات کیے تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خود یہ ویڈیوز نہیں دیکھیں البتہ کسی اور کی معرفت انہیں ان کا علم ہوا۔
ویڈیوز منظر عام پر آنے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ کپ کے دوران ضابطہ اخلاق کو مزید سخت کرتے ہوئے کھلاڑیوں پر سوشل میڈیا کا استعمال محدود کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نئے ضابطۂ اخلاق کے تحت کھلاڑیوں کو قواعد و ضوابط اور پابندیوں پر سختی سے عمل کرنا ہو گا اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔