برطانیہ کے شاہی خان دان نے کہا ہے کہ ملکہ کے شوہر پرنس فلپ کی طبیعت سنبھل رہی ہے تاہم معالجین نے انہیں مسلسل چوتھی رات بھی اسپتال میں زیرِ نگہداشت رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شاہی رہائش گاہ 'بکنگھم پیلس' کے ترجمان نے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ شہزادہ فلپ پرعزم اور اسپتال سے جلد از جلد رخصت ہونے کے لیے بے تاب ہیں۔
ترجمان نے یہ وضاحت نہیں کی ہے کہ انہیں کب تک اسپتال سے رخصت کردیا جائے گا۔
ملکہ برطانیہ الزبتھ کے 90 سالہ شوہر کو جمعہ کو دل کے عارضے کے باعث اسپتال میں داخل کیا گیا تھا جہاں اتوار کو ان کا آپریشن کیا گیا۔
علالت کے باعث شہزادہ فلپ شاہی خان دان کی روایتی کرسمس تقریبات میں بھی شریک نہیں ہوسکے ہیں جب کہ وہ 'باکسنگ ڈے' کے موقع پر ہونے والی نشانہ بازی کی سالانہ تقریب میں شرکت سے بھی محروم رہے۔
اتوار کو شاہی خان دان کی نوجوان نسل کے نمائندوں اور پرنس فلپ کے چھ پوتے پوتیوں نے اسپتال میں ان کی عیادت کی تھی۔ عیادت کرنے والوں میں پرنس ولیم اور ا ن کے بھائی ہیری بھی شامل تھے۔
پرنس فلپ 1921ء میں یونان میں پیدا ہوئے تھے اور وہ ملکہ برطانیہ کے دورِ بادشاہت کے آغاز سے ہی ان کے ساتھ ہیں جس کو آئندہ برس 60 سال مکمل ہورہے ہیں۔
پرنس فلپ کی ملکہ الزبتھ سے شادی 1947ء میں اس وقت ہوئی تھی جب وہ شہزادی تھیں۔ 'ڈیوک آف ایڈنبرگ' کا خطاب رکھنے والے پرنس فلپ اپنی عمدہ صحت، ان تھک شخصیت اور اپنے نظریات کا کھل کر اظہار کرنے کے حوالوں سے مشہور ہیں۔
شاہی جوڑے کی سب سے بڑی اولاد پرنس چارلس ہیں جو ولی عہد بھی ہیں۔