پورٹ لینڈ سے وفاقی سیکیورٹی فورسز کی واپسی، مظاہرے پر امن ہو گئے

پورٹ لینڈ میں مظاہرین کو پر امن رہنے کی ہدایت کی جا رہی ہے،

امریکی شہر پورٹ لینڈ میں ہفتے کی صبح سویرے ایک ہزار سے زیادہ لوگوں نے پر امن مظاہرے کیے۔ جب کہ اس سے قبل وفاقی حکومت اور ریاست کے درمیان قانون نافذ کرنے والے وفاقی اداروں کے اہل کاروں کی پورٹ لینڈ سے واپسی کے بارے میں سمجھوتہ ہو گیا۔

جمعرات اور جمعے کو رات گئے ہونے والے مظاہرے ایک عرصے کے بعد پہلی مرتبہ پر امن رہے اور کسی قسم کی جھڑپ، تشدد یا گرفتاری کی نوبت نہیں آئی۔

اس سے قبل ڈیموکریٹ گورنر کیٹ براؤن اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان معاہدہ ہوا تھا کہ وفاقی حکومت اپنی فورسز کو واپس بلا لے گی۔

ہفتے کی درمیانی شب وفاقی عدالت کی عمارت کے سامنے ہونے والے مظاہرے کے دوران کوئی بھی وفاقی سیکیورٹی ایجنٹ موجود نہیں تھا۔ یہ عمارت پچھلے کئی ہفتوں سے احتجاجی مظاہروں کا مرکز بنی رہی ہے۔

مظاہرین کو روکنے کے لیے کورٹ ہاؤس کے باہر نصب حفاظتی باڑھ کو لوگوں نے غباروں اور امریکی پرچموں سے سجا دیا تھا۔ اور پرچموں پر "بلیک لائف میٹرز" کے الفاظ پینٹ کیے گئے تھے۔

جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کو صرف ایک دفعہ باڑھ کے قریب ایک پھلجھڑی پھینکی گئی۔ جب کہ تمام وقت مظاہرین دوسروں کو پر امن رہنے کی تلقین کرتے رہے۔ بعد میں کورٹ ہاؤس کے باہر اکا دکا چنگاری بھڑکی، مگر دوسرے مظاہرین نے انہیں فوراً ہی بجھا دیا۔

ماضی کی طرح اس مظاہرے میں مجمع کا ارتکاز کورٹ ہاؤس کے سامنے نہیں تھا بلکہ مظاہرین کے گروہ اندرون شہر مختلف علاقوں میں پھیلے ہوئے تھے۔

عمومی طور وفاقی سیکیورٹی اہل کاروں کی عدم موجودگی کے بعد اوریگان کی مقامی پولیس نے نظم و نسق سنبھال لیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے جمعے کو اپنے ٹوئٹ میں ایک بار پھر یہ کہا کہ جب تک تخریب کاروں اور ہنگامہ کرنے والوں کو مقامی پولیس قابو میں نہیں کر لے گی اس وقت تک ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اہل کار پورٹ لینڈ سے نہیں جائیں گے۔

اوریگان کی گورنر براؤن نے جمعے کو اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ پچھلی رات دنیا نے پورٹ لینڈ کو دیکھا کہ وہاں سے وفاقی دستے چلے گئے اور مقامی پولیس نے آزادی تقریر کا تحفظ کیا۔

پورٹ لینڈ کے میئر ٹیڈ وہیلر نے خوش امیدی کا اظہار کرتے ہوئے انتباہ کیا کہ 60 دنوں سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بعد اب بہت سارا کام کرنا ہو گا۔ محض پورٹ لینڈ شہر کی صفائی ہی کافی نہیں۔

گورنر نے وفاقی حکومت کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کے بارے میں یہ بھی بتایا کہ وفاقی ایجنٹوں کی واپسی مرحلہ وار ہو گی۔