حکام کے مطابق سردی کی حالیہ لہر سے ڈھائی کروڑ سے زائد امریکی شدید متاثر ہوئے ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں حکام نے لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے کیوں کہ حکام کے بقول تیز اور شدید سرد ہواؤں کے باعث منٹوں میں فراسٹ بائٹ کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔
موسم کی شدت کے باعث شکاگو سمیت کئی بڑے شہروں میں اسکول، دفاتر اور پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بند کردیا گیا ہے۔
نیو انگلینڈ اور وسط مغربی علاقے میں واقع ریاستوں میں سردی اتنی شدید ہے کہ وہاں ڈاک کی ترسیل بھی معطل کردی گئی ہے۔ امریکہ میں ڈاک کی ترسیل شاذ ہی معطل ہوتی ہے۔
امریکہ کے تیسرے گنجان آباد شہر شکاگو کے بیچ سے بہنے والا دریا اور شہر کے ساتھ واقع جھیل کی سطح پر برف کے بڑے بڑے ٹکڑے تیر رہے ہیں۔ گو کہ شکاگو کو موسم نسبتاً سرد رہتا ہے اور وہاں کے رہائشی سخت سردی کے عادی ہیں لیکن حکام نے خبردار کیا ہے کہ سردی کی حالیہ لہر شکاگو میں سردی کے ریکارڈ بھی توڑ دے گی۔
سرد موسم کے باعث امریکہ کی ریاستوں الی نوائے، وسکونسن اور مشی گن کے گورنروں نے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔
کئی علاقوں میں شدید سردی کے باعث بے گھر افراد کے لیے عارضی شیلٹر ہوم بھی قائم کردیے گئے ہیں جب کہ حکام نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ ہیٹنگ کے لیے شاپنگ سینٹرز کا رخ بھی کرسکتے ہیں۔
شدید سردی اور برف باری کے باعث ہونے والے حادثات سے اب تک سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔
امریکہ کے کئی شہروں میں درجۂ حرارت نقطۂ انجماد سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی نیچے گر گیا ہے۔
محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ سردی کی حالیہ لہر قطب شمالی کے اوپر جمع اس سرد ہوا کا نتیجہ ہے جو شمالی افریقہ کے گرم موسم کے باعث پیدا ہونے والے موسمیاتی بگاڑ کے سبب امریکہ کے جنوبی علاقوں کی جانب بڑھ رہی ہے۔
سرد لہر کے باعث جنوب میں الاباما اور جارجیا تک برف باری کا امکان ہے جب کہ سرد ہوا کے جھکڑ ساحلی ریاست فلوریڈا تک پہنچ سکتے ہیں جہاں سارا سال موسم معتدل رہتا ہے۔