امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے اعلان کیا ہے کہ وہ کانگریس میں رہیں گی لیکن ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت نہیں کریں گی۔
نینسی پلوسی ایوان کے اسپیکر کے منصب پر فائز رہنے والی واحد خاتون ہیں۔ جمعرات کو انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کانگریس میں ہی رہیں گی جب کہ جنوری میں ری پبلکنز چیمبر کا کنٹرول سنبھال لیں گے لیکن اب وہ ڈیموکریٹک پارٹی کا قائدانہ کردار ادانہیں کریں گی۔
ان کے اس اعلان سے پلوسی کی دو دہائیوں پر محیط بطور پارٹی رہنما کردار کا خاتمہ ہو گیا ہے۔
پلوسی کے ڈیموکریٹک پارٹی کے قائدانہ کردار سے دست برداری نے ان قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ 435 ممبران پر مشتمل ایوان میں اب ان کی جگہ ڈیموکریٹک رہنما کون ہوگا۔
ڈیموکریٹک قانون سازوں کے نسبتاً جوان گروپ نے ، جن میں نیویارک کے نمائندے حکیم جیفریز، میساچوسٹس کی کیتھرین کلارک اور کیلی فورنیا کے پیٹ ایگیولر شامل ہیں، خود کو ایوان میں پارٹی کی قیادت کے طور پر پیش کیا ہے۔
جمعرات کو ایوان کے فلور پر 15 منٹ کی جذباتی تقریر میں 82 سالہ پیلوسی نے کانگریس کے ایوان میں اپنے 35 سالہ دور کے اہم مواقع کاذکر کیا جن میں اسپیکر کے طور پر آٹھ سال بھی شامل رہے۔
انہوں نے کہا "اب ہمیں مستقبل کی طرف دلیری سے آگے بڑھنا چاہیے۔ ڈیموکریٹک کاکس کی قیادت کرنے کے لیے ایک نئی نسل آئی ہے۔"
پلوسی طویل عرصے سے اپنے ساتھی ڈیموکریٹس میں ایک قابل قدر شخصیت رہی ہیں لیکن بہت سے ری پبلکنز کی طرف سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایاجاتا رہا ہے جو ان کے ترقی پسند سیاسی نظریات کو ناپسند کرتے ہیں۔
بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ پلوسی کے ترقی پسند سیاسی نظریات امریکہ کے سب سے زیادہ لبرل شہر سان فرانسسکو کے عکاس ہیں۔ پیلوسی ریاست کیلی فورنیا کے اس شہر کی ایوان میں نمائندگی کرتی ہیں۔
SEE ALSO: ایوان کی اسپیکر نینسی پلوسی کے شوہر پال پر ہتھوڑی سے حملہتقریر کے دوران ایوان کے ڈیموکریٹس ارکان نے اس وقت خوشی کا اظہار کیا جب پلوسی نے ایوان میں ڈیموکریٹک خواتین کی تعداد میں بڑے اضافہ کا ذکر کیا۔ سن 1987 میں جب پلوسی پہلی بار ایوان کی رکن بنی تو ڈیموکریٹک خواتین کی تعداد بارہ تھی جو آج بڑھ کر 90 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ انہوں نے پارٹی کے کاکس میں نمائندگی کے ضمن میں بڑھتے ہوئے نسلی تنوع کا بھی حوالہ دیا۔
ایوان میں موجود ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز نے اس وقت یکساں طور پر کھڑے ہو کر انہیں سراہا جب پلوسی نے حال ہی میں ان گھر کے اندر ایک حملہ آور کے ہتھوڑے کے وارسے زخمی ہوئے اپنے شوہر پال پلوسی کو خراج تحسین پیش کیا۔
نینسی پلوسی کے خطاب کے بعد ڈیموکریٹس نے انہیں گرم جوشی سے گلے لگایا۔ ان کی پذیرائی کرنے والوں میں سینیٹ کے اکثریتی رہنما ڈیموکریٹک سینیٹر چک شومر بھی شامل تھے جو ری پبلکنز کے ساتھ پالیسی کے تنازعات میں پلوسی کے دیرینہ اتحادی رہے ہیں۔
تھوڑی دیر بعد، شمر نے سینیٹ فلور پر پلوسی کی کامیابیوں کا اعتراف کچھ یوں کیا:"امریکی تاریخ میں بہت کم لوگ اتنے مؤثر، متحرک، اتنے کامیاب رہے ہیں جتنے اسپیکر پلوسی۔ انہوں نے عملی طور پر امریکی سیاست کے ہر پہلو کو تبدیل کر دیا ہے اور بلا شبہ امریکہ کو ایک بہتر، مضبوط قوم بنا دیا ہے۔"
SEE ALSO: امریکہ: وسط مدتی انتخابات کے بعد نتائج کا انتظار، غیر یقینی کی صورتِ حال برقرارصدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا، "نینسی پلوسی کی وجہ سے، لاکھوں امریکیوں کی زندگیاں بہتر ہیں، یہاں تک کہ ری پبلکنز کی نمائندگی کرنے والے اضلاع میں بھی جنہوں نے ان کے بلوں کے خلاف ووٹ دیا اور اکثر اس کی توہین بھی کی۔ یہ نینسی ہے، ہمیشہ تمام لوگوں کے وقار کے لیے کام کرتی ہے۔"
صدر نے کہا، "ہو سکتا ہے کہ وہ ہاؤس ڈیموکریٹک کاکس میں اپنے قائدانہ کردار سے دست بردار ہو رہی ہوں، لیکن وہ ہماری مقدس جمہوریت کے تحفظ میں کبھی دست بردار نہیں ہوں گی۔ بحیثیت قوم، ہم ان کی خدمات، ان کی حب الوطنی اور سب سے بڑھ کر اس کے مطلق وقار کے لیے ان کے شکر گزار ہیں۔"
اس مہینے کے وسط مدتی انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والا ایوان، جس میں ری پبلکنز کی معمولی اکثریت ہوگی، جنوری میں اپنی دو سالہ مدت کا آغاز کرے گا۔ ریاست کیلی فورنیا کے ری پبلکن کیون میکارتھی،جو اکثر پلوسی سے متنازع قانون سازی پر جھگڑا کرتے تھے، ممکنہ طور پر ایوان کے اسپیکر ہوں گے۔
امریکی آئین کے مطابق اسپیکر کے عہدے پر فائز رکن ایوان صدارت کی لائن میں نائب صدر کے بعد دوسرے نمبر پر ہوتا ہے۔