پاکستان کے مختلف شہروں میں تاجر تنظیموں اور جماعتِ اسلامی کی کال پر ہڑتال کی جا رہی ہے۔ کئی شہروں میں بازار مکمل طورپر بند ہیں اور کہیں دکانیں معمول کے مطابق کھلی ہیں۔
پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور معاشی مراکز کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں کہیں جزوی اور کہیں مکمل ہڑتال ہے۔ ہڑتال کے باعث سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کم ہے۔ کچھ مقامات پر ٹائر نذرِ آتش کرکے سڑک بلاک کرنے اور دکانیں زبردستی بند کروانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
کراچی سے وائس آف امریکہ کے نمائندے محمد ثاقب کے مطابق شہر کے مضافاتی علاقوں میں ہڑتال کا اثر زیادہ دیکھا جا رہا ہے جہاں بیشتر کاروباری اور تجارتی مراکز بند ہیں اور سڑکوں پر ٹریفک معمول سے کافی کم ہے۔
کراچی میں بعض شاپنگ سینٹرز جیسا کہ زینب مارکیٹ، طارق روڈ، حیدری مارکیٹ، پیپر مارکیٹ اور کچھ دیگر علاقوں میں دکانیں معمول کے مطابق کھلی ہیں۔ تاہم یہاں معمول کی رونق دکھائی نہیں دے رہی۔ لیکن دن گزرنے کے ساتھ سڑکوں پر ٹریفک بڑھ رہا ہے اور کچھ مراکز جزوی طور پر بھی کھل چکے ہیں۔
جماعت اسلامی کی اپیل پر لاہورشہر کی تاجر برادری کی جانب سے جزوی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے۔ شہر کی چھوٹی بڑی ہول سیل اور ریٹیل مارکیٹیں اور بازار بند ہیں۔
لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق اردو بازار، انارکلی بازار ،اعظم کلاتھ مارکیٹ ،لوہا مارکیٹس ،شو مارکیٹیں ،کیمیکل مارکیٹیں ،لنڈا بازار ،شاہ عالم مارکیٹس ،سرکلر روڈ پر واقع درجنوں مارکیٹیں ،میڈیسن مارکیٹ ،پیپر مارکیٹ ،لبرٹی مارکیٹ اور میکلوڈ روڈ بند ہیں۔
دوسری جانب اچھرہ بازار ،فیروز پور روڈ کی ماربل مارکیٹیں اورفیکٹریاں کھلی ہیں۔ کینٹ اور ڈی ایچ اے میں ریٹیل کی مارکیٹس بھی کھلیں ہیں۔
پشاور سے وائس آف امریکہ کے شمیم شاہد کے مطابق لنڈی کوتل بازار سمیت اندرون شہر میں کئی اہم کاروباری مراکز بند ہیں۔ کئی ایک مقامات پر جماعتِ اسلامی کے کارکنوں نے زبردستی دکانیں بند کرائی ہیں۔
بلوچستان سے وائس آف امریکہ کے نمائندے مرتضیٰ زہری کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بجلی کے بلوں میں حالیہ اضافے پر شٹر ڈاون ہڑتال کی جارہی ہے جس کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم ہے۔