پاکستان بمقابلہ افغانستان: بہتر کارکردگی دکھانے والی افغان ٹیم اپ سیٹ کرنے کے لیے پرامید

فائل فوٹو

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں افغانستان اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان ایونٹ کا اہم میچ جمعے کو دبئی میں کھیلا جائے گا۔ میچ میں کامیابی جہاں پاکستان کو سیمی فائنل کے قریب پہنچا دے گی وہیں افغانستان کی ٹیم کی فتح اسے پوائنٹس ٹیبل پر پہلے نمبر پر لا کھڑا کرے گی۔

ایک طرف پاکستان کی ٹیم ہے جس نے ایونٹ کے ابتدائی دونوں میچز میں کامیابی حاصل کر کے پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔ دوسری جانب افغان کرکٹ ٹیم نے ایونٹ میں اپنے افتتاحی میچ میں اسکاٹ لینڈ کو ایک بڑے مارجن سے شکست دی تھی اور اس کا مورال بلند ہے۔

یہ پہلا موقع ہے کہ افغانستان کی کرکٹ ٹیم نے کسی بھی آئی سی سی ایونٹ میں براہِ راست جگہ بنائی ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب سابق چیمپٔن سری لنکا اور ٹیسٹ اسٹیٹس پانے والی بنگلا دیش کی کرکٹ ٹیم کو مین مرحلے میں جگہ بنانے کے لیے کوالی فائی کرنا پڑا، افغانستان کا بغیر کوالی فائنگ راؤنڈ کھیلے ٹاپ آٹھ ٹیموں میں جگہ بنانا ان کی بہتر ہوتی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

افغان کرکٹرز نے حال ہی میں ختم ہونے والے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ایڈیشن میں شاندار کھیل پیش کیا، انہیں متحدہ عرب امارات میں ٹریننگ اور میچ پریکٹس کا زبردست تجربہ ہے۔

افغان ٹیم کے میچ ونر کھلاڑی

افغانستان کی کرکٹ ٹیم کے پاس ایونٹ میں جہاں میچ ونر بالرز ہیں، وہیں ایسے بلے باز بھی ہیں جو کسی بھی وقت میچ کا پانسہ پلٹنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

راشد خان دنیا کے بہترین بالرز میں سے ایک ہیں لیکن اسکاٹ لینڈ کے میچ میں ان کی بالنگ سے قبل ہی پہلے بلے بازوں کی دھواں دار بیٹنگ نے بڑا ٹارگٹ اسکور بورڈ پر سجایا تو بعد میں اسپنر مجیب الرحمٰن کی تباہ کن بالنگ نے اسکاٹ لینڈ کو سنبھلنے کا موقع ہی نہ دیا۔

اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچ میں مجیب الرحمن نے 30رنز دے کر پانچ اور راشد خان نے نو رنز کے بدلے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کر کے 130 رنز کے فرق سے میچ افغان ٹیم کے نام کیا۔

اسی میچ میں نجیب اللہ زدران کے 34 گیندوں پر 59، رحمان اللہ گرباز کے 37 گیندوں پر 46 اور حضرت اللہ زازائی کے 30 گیندوں پر 44 رنز نے افغانستان کے اسکور کو 20 اوورز میں چار وکٹ پر 190 تک پہنچایا۔

ٹیم میں شامل باقی کھلاڑی بھی اپنی باری کے انتظار میں ہیں کہ کب انہیں موقع ملتا ہے اور وہ کب اپنا لوہا منواتے ہیں۔ ان کھلاڑیوں میں وارم اپ میچ میں نصف سینچری اسکور کرنے والے وکٹ کیپر بلے باز محمد شہزاد اور آل راؤنڈ کارکردگی دکھانے والے محمد نبی سرِ فہرست ہیں۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان میچز کا احوال

اگر افغانستان نے پاکستان کے خلاف میچ میں کامیابی حاصل کی تو نہ صرف افغان ٹیم کا مورال مزید بلند ہو گا بلکہ پوائنٹس ٹیبل پر صورتِ حال بھی پیچیدہ ہو جائے گی۔

لیکن ماضی میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچز میں پاکستان کو افغان ٹیم پر برتری حاصل رہی ہے۔ کئی بار تو ایسا ہوا کہ فتح افغان ٹیم کو چھو کر گزر گئی لیکن افغانستان کو پاکستان کے خلاف پہلی فتح کی اب بھی تلاش ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 4 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گئے ہیں جن میں ہمیشہ کامیابی پاکستان نے حاصل کی۔ چار میں سے دو ون ڈے میچ ایشیا کپ اور ایک ورلڈ کپ 2019 میں کھیلا گیا جس میں افغانستان کی ٹیم نے کارکردگی تو اچھی دکھائی، لیکن فاتحانہ نہیں۔

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں دونوں ٹیموں کا ٹاکرا صرف ایک مرتبہ 2013 میں شارجہ کے مقام پر ہوا تھا جس میں پاکستان نے کپتان محمد حفیظ کے ناقابلِ شکست 42 رنز کی بدولت ایک گیند قبل ہی فتح سمیٹ لی تھی۔

محمد حفیظ سمیت اس میچ میں شرکت کرنے والے کئی کھلاڑی افغانستان کے خلاف دبئی میں کھیلے جانے والے میچ میں بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔ پاکستانی ٹیم میں کسی بھی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔