پی ٹی آئی کے عارف علوی پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب

پاکستان میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی پاکستان کے 13 ویں صدر منتخب ہو گئے ہیں ۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) اور جمعیت علمائے اسلام کے مولانا فضل الرحمٰن دوسرے نمبر پر رہے، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن تیسرے نمبر پر رہے۔

اس صدارتی انتخاب کے حوالے سے ملک کے 13ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد سینیٹ، قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ووٹوں کی گنتی ہوئی جس کے بعد نتائج کا اعلان کیا جس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی پاکستان کے تیرہویں صدر منتخب ہوگئے ہیں۔

انتخابی نتائج کے مطابق، قومی اسمبلی و سینٹ میں ہونے والے ووٹنگ میں عارف علوی نے 212 ووٹ، جبکہ مولانا فضل الرحمان نے 131 ووٹ اور اعتزاز احسن نے 81 ووٹ حاصل کیے۔ پارلیمنٹ میں 432 ووٹوں میں سے430 ووٹ کاسٹ ہوئے، جبکہ 6 ووٹ مسترد ہوئے۔

پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے ارکان نے ووٹ کاسٹ کئے۔ پنجاب اسمبلی میں 354 میں سے 351 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق، صدارتی انتخاب میں پنجاب اسمبلی سے 18 ووٹ مسترد قرار دئیے گئے۔ پنجاب اسمبلی کے 6 ارکان نے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو ووٹ دئیے، 141 ارکان نے مولانا فضل الرحمان کو ووٹ کاسٹ کئے جبکہ 186 ارکان نے پی ٹی آئی کے عارف علوی کو ووٹ دئیے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں مطابق پاکستان تحریک اںصاف کے امیدوار عارف علوی کو 78 ووٹ ملے جبکہ ان کے مدمقابل اعتزاز احسن کو 5 اور مولانا فضل الرحمان کو 26 ووٹ پڑے۔ خیبر پختونخوا میں 112 میں سے 111 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ پی ٹی آئی کے امیدوار کو 33 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ مولانا فضل الرحمان کو 25 اور پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو ایک الیکٹورل ووٹ ملا۔

سندھ اسمبلی میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ووٹنگ ہوئی جہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن کو 100 ووٹ ملے، پی ٹی آئی امیدوار عارف علوی 56 جبکہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار مولانا فضل الرحمان صرف ایک ووٹ حاصل کر سکے۔ سندھ اسمبلی کے 163 اراکین میں سے 158 نے ووٹ کاسٹ کیا۔

بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی کو 45 ووٹ پڑے، مولانا فضل الرحمان کو 15 ووٹ ملے جبکہ اعتزاز احسن کو کوئی ووٹ نہیں ملا۔ بلوچستان اسمبلی میں 61 میں سے 60 ووٹ کاسٹ ہوئے تھے۔

بلوچستان اسمبلی میں اعتزاز احسن کو کوئی ووٹ نہیں ملا، عارف علوی کو 45 ووٹ اور مولانا فضل الرحمان کو 15 ووٹ ملے، بلوچستان اسمبلی میں 61 میں سے 60 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

نو منتخب صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ میں صرف تحریک انصاف کا نہیں بلکہ پوری قوم کا صدر ہوں۔

صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عارف علوی نے کہا کہ میں عمران خان کا مشکور ہوں کہ انہوں نے اس بڑی ذمہ داری کے لیے مجھے منتخب کیا، صدر بننے میں میرا کوئی کمال نہیں بلکہ صدارت کا سہرا میرے ساتھی اور کارکنان کے سر ہے جو طویل عرصے سے جدوجہد کر رہے تھے۔

نومنتخب صدر کا کہنا تھا کہ میرا سیاسی جدوجہد کا طویل سفر ہے، ماضی میں تحریک انصاف کی جانب سے جدوجہد کرتا رہا ہوں۔ لیکن آج سے میں سارے پاکستان، پوری قوم اور تمام جماعتوں کا صدر بننے کی کوشش کروں گا۔

عارف علوی نے کہا کہ چاہتا ہوں کہ پانچ سال میں غریب کی قسمت بدلے، تن پر کپڑا اور سر پر چھت ہو، ہر آدمی کو دہلیز پر انصاف ملے، بیماروں کا مناسب علاج ہو اور جو بچے اسکول سے باہر ہیں انہیں تعلیم ملے۔

ایک سوال کے جواب میں نومنتخب صدر نے کہا کہ حلف برداری کی تقریب میں حزب اختلاف کی جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا، صدر کی حیثیت سے جائز سیکورٹی لوں گا لیکن پروٹوکول کم لوں گا۔

اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اعتزاز سب سے بہترین امیدوار ہیں۔

صدارتی انتخاب کے لیے چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا ریٹرننگ آفیسر جب کہ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور سینیٹ و قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داریاں سر انجام دیں۔