اسلام آباد —
پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے خلاف صوبہ پنجاب میں قراردادلائی جاچکی ہے ۔ پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اُڑا دی ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سیاسی فریق بن چکا ہے، جو ہمیں قابل قبول نہیں۔
SEE ALSO: حکومت کا فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنانے اور پی ٹی آئی کا چیف الیکشن کمشنر کے استعفے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے نوجوانوں سے گزارش ہے کہ الیکشن کمیشن کے لیے کیا انتخابی نشان ہونا چاہیے، وہ تجویز کریں۔ الیکشن کمیشن کس نشان پر پی ڈی ایم کا حصہ بن سکتا ہے؟۔
پاکستان تحریک انصاف نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کے خلاف صوبہ پنجاب میں قراردادلائی جاچکی ہے ۔ پی ٹی آئی قیادت کا کہنا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اُڑا دی ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سیاسی فریق بن چکا ہے، جو ہمیں قابل قبول نہیں۔
مبصرین کہتے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کے خلاف پنجاب کے حالیہ انتخابات میں پی ٹی آئی کی جیت بھی کوئی کردار ادا نہیں کرسکی اور ان انتخابات کو منصفانہ اور غیرجاندارانہ سمجھنے کے باوجود پی ٹی آئی کی قیادت چیف الیکشن کمشنر پر حملے کررہی ہے۔
ان حملوں کے جواب میں الیکشن کمیشن کی جانب سے چند بیانات سامنے آئے ہیں جن میں کسی دباؤ میں نہ آنے کا کہا گیا ہے۔
اسمبلی میں پاس ہونے والی قرارداد کی قانونی حیثیت کیا ہے؟
سینئر قانون دان عمران شفیق ایڈوکیٹ نے کہا کہ اسمبلیوں سے پاس ہونے والی قراردادوں کا کوئی قانونی اثر نہیں ہے اور اس کا صرف اخلاقی دباؤ ہوتا ہے۔ ان کے بقول یہ جذبات کے اظہار کا ذریعہ ہے، قانونی طور پر ان کی کوئی حیثیت نہیں ہے،
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا کہنا تھا ہے کہ" اسمبلیوں سے قرارداد پاس کروانا غلط اور غیرقانونی ہے ، جیسے ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کے جج کے خلاف قرارداد پاس نہیں کروائی جاتی ایسے ہی چیف الیکشن کمشنر کے خلاف قرارداد پاس کروانا غلط عمل ہے"۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کے پاس سیکشن 210 کے تحت اختیار ہے وہ تضحیک کرنے والے شخص یا ادارے کے خلاف ایکشن لے سکتے ہیں جس کی سزا تین سال تک ہے۔ یہ قرارداد لانے پر سپیکر پنجاب اسمبلی اور سیکرٹری پنجاب اسمبلی کے خلاف بھی ایکشن ہوسکتا ہے۔
کیا پی ٹی آئی بیانیہ تشکیل دے رہی ہے؟
پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی بیانیہ تخلیق کرنے اور عوام میں مشتہر کرنے کے لیے ایسا ہی انداز اختیار کر تی ہے۔پی ٹی آئی جارحانہ حکمت عملی پر یقین رکھتی ہیں اور اس کا ان کو فائدہ بھی ہوا ہے،
پاکستان تحریکانصاف کے کارکن چیف الیکش کمشنر کے خلاف کراچی میں مظاہرہ کر رہے ہیں