پاکستان میں25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق ملک بھر میں انتخابی امیدواروں کی مہم اختتام پذیر ہوگئی۔
رات12 بجتے ہی الیکشن مہم کے جلسے جلوس ختم ہو گئے۔ قانون کے مطابق اب الیکشن تک کسی کو بھی ووٹرز سے کسی بھی طرح رابطے کی اجازت نہیں ہو گی۔ خلاف ورزی پر سزا ہو گی۔
الیکشن کمشن کی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو جاری ہدایت میں خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ یا 2 سال قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔
الیکشن 2018ء کی پولنگ 25 جولائی کو صبح آٹھ بجے شروع ہو گی اور بغیر کسی وقفے شام چھ بجے تک جاری رہے گی۔ الیکشن کے موقع پر ملک بھر میں عام تعطيل ہو گی۔
پولنگ ڈے پر شکایات کے ازالے کے لئے الیکشن کمشن میں ڈی جی ایڈمن کی سربراہی میں مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے۔ پولنگ ڈے پر سیکیورٹی کے لیے چار لاکھ پولیس اہل کار ڈیوٹی انجام دیں گے جبکہ ایک لاکھ حاضر سروس، ایک لاکھ نوے ہزار ریزرو فورس پر مشتمل کل 3 لاکھ 70 ہزار فوجی اہل کار تعینات ہوں گے۔
الیکشن کمشن نے انتخابی مہم کے حوالے سے سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور میڈیا کے لیے ہدایات نامہ بھی جاری کردیا ہے۔ جس کے مطابق الیکشن ایکٹ 2017ء کی شق 182 کے تحت تمام سیاسی جماعتیں اور امیدوار پولنگ کے روز سے 48 گھنٹے پہلے انتخابی مہم ختم کرنے کے پابند ہیں۔
23 اور 24 جولائی کی درمیانی شب انتخابی مہم ختم ہوگئی۔ اس کے بعد کسی قسم کے جلسے جلوس، ریلیوں یا کارنر میٹنگز پر پابندی ہوگی۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بھی سیاسی جماعتوں کے اشتہارات آج رات کے بعد چلانے پر پابندی ہوگی۔
انتخابی مہم کے آخری دن ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ڈیرہ غازی خان اور راول پنڈی میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کیا جب کہ حمزه شہباز نے لاهور میں ریلی نکالی۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انتخابی مہم کا آخری دن لاهور میں اپنے حامیوں کے ساتھ گزارا ۔ انہوں نے این اے 125، 128، 131 اور این اے 134 میں کارکنوں اور عوام سے خطاب کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جیکب آباد اور شکار پور میں جلسوں سے خطاب کیا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل نے پاور شو کیا اسی طرح متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے کراچی کے لیاقت آباد فلائی اوور پر اپنا آخری انتخابی جلسہ کیا۔
انتخابات کے لیے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملک بھر میں انتخابی عمل کے لیے فوج کی تعیناتی کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پرامن اور محفوظ ماحول فراہم کرنے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا جا رہا ہے۔