پاکستان کرکٹ ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں ایشیا کپ 2018ء میں شرکت کے لیے دبئی پہنچ گئی ہے۔ ٹیم لاہور سے روانہ ہوئی تھی۔ ایشیا کپ 15 سے 28 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔
دبئی پہنچنے والے پاکستان کے 16 رکنی اسکواڈ میں فخر زمان، امام الحق، شان مسعود، بابر اعظم، شعیب ملک، آصف علی، حارث سہیل، سرفراز احمد (کپتان)، محمد نواز، فہیم اشرف، جنید خان، عثمان شنواری، شاہین شاہ آفریدی، شاداب خان، حسن علی اور محمد عامر شامل ہیں۔
پاکستان ٹیم ایشیا کپ کے لیے اپنی مہم کا آغاز 16 ستمبر کو ہانگ کانگ کے خلاف میچ سے کرے گی جب کہ ایونٹ کا اہم ترین میچ 19 ستمبر کو دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں روایتی حریف بھارت سے ہوگا۔
سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ روایتی حریف کے خلاف پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔
ایشیا کپ میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور ہانگ کانگ کی ٹیمیں شرکت کریں گی جنہیں گروپ ’اے‘ اور ’بی‘ میں تقسیم کیا گیا ہے۔
گروپ میچز کی چار ٹاپ ٹیمیں سپر فور مرحلے میں ایک دوسرے کے مدِ مقابل ہوں گی جن میں سے دو ٹیمیں 28 ستمبر کو ہونے والے فائنل میں آمنے سامنے ہوں گی۔
ایک روزہ بین الاقوامی اسٹیٹس
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کے تمام میچز کو ون ڈے انٹرنیشنل کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہانگ کانگ کی ٹیم نے کوالیفائنگ فائنل میں متحدہ عرب امارات کو ہرا کر ایونٹ میں جگہ بنائی تھی جس کے بعد یہ سوال اٹھا تھا کہ آیا ایشیا کپ کے بعض میچز ون ڈے انٹرنیشنل ہوں گے یا نہیں کیوں کہ ایونٹ میں شریک ہانگ کانگ واحد ٹیم ہے جسے ون ڈے انٹرنیشنل اسٹیٹس حاصل نہیں ہے۔
اس فیصلے کے اطلاق کو آئندہ ورلڈ کپ کے کوالیفائرز تک توسیع دی گئی ہے۔
دوسری جانب ایشیا کپ کے آغاز سے قبل ہی سری لنکن ٹیم کو دھچکا لگا ہے۔ دنیش چندی مل انگلی میں فریکچر کے باعث ایونٹ میں شرکت نہیں کرسکیں گے۔
اُن کی جگہ وکٹ کیپر بیٹسمین نیروشن ڈک ویلا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
دنیش چندی مل حالیہ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔