پاکستان کی وفاقی حکومت نے ٹیکس نادہندگان کے لئے نئی 'ٹیکس ایمنسٹی اسکیم' متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے ٹیکس نادہندگان، معمولی ٹیکس کی ادائیگی سے اپنے ملکی اور غیر ملکی اثاثے ظاہر کر سکیں گے۔
یہ اسکیم آئندہ نئے مالی سال کے بجٹ سے پہلے لائی جائے گی۔ توقع کی جا رہی ہے کہ نیا بجٹ اگلے ماہ پیش کیا جائے گا۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی تشکیل کا عمل جاری ہے اور یہ اسکیم کاروباری افراد کی خواہش پر لائی جا رہی ہے۔
صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ اثاثہ جات پر ایمنسٹی اسکیم سے صرف کاروباری افراد فائدہ اٹھا سکیں گے اور یہ کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو اسکیم پر اعتراض نہیں ہے۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف ماضی کی حکومتوں کی جانب سے متعارف کروائی گئی ایسی سکیموں کی مخالفت کرتی رہی ہے۔
وزارت خزانہ کے ایک عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس اسکیم سے منی لانڈرنگ کے الزامات کا سامنا کرنے والے سیاست دان فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔
تاہم بے نامی بینک اکاؤنٹس رکھنے والے افراد اس اسکیم کے ذریعے اپنے اثاثے ظاہر کر سکیں گے اور انہیں اپنے ذرائع آمدن نہ بتانے کی چھوٹ حاصل ہو گی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں حکومت نے بےنامی بینک اکاؤنٹس رکھنے والوں کے خلاف کاروائی کے لئے قانون سازی کے بعد قواعد و ضوابط کی منظوری دی ہے۔
مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت کا اس وقت ٹیکس اسکیم لانے کا مقصد ٹیکس آمدن میں کمی کو پورا کرنا ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکمران جماعت نے نہ صرف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کی تھی بلکہ ان کی جانب سے اسے ناکام بنانے کی کوششیں بھی کیں گئیں۔
ان کے مطابق چونکہ ابھی پچھلی ایمنسٹی اسکیم کو ایک سال بھی پورا نہیں ہوا ہے اس لئے یہ نئی سکیم لانے کا مناسب وقت نہں ہے۔
معاشی ماہر اور سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کے مطابق ایمنسٹی اسکیم کے لئے یہ بہترین وقت ہے، کیونکہ اس وقت حکومت بے نامی جائیداد اور بینک اکاؤنٹس کے خاتمے کے قانون پر عمل درآمد کرنے جا رہی ہے۔
پاکستان میں حکومتیں ماضی میں بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جاری کرتی رہی ہیں اور پچھلی حکومت کے دور میں تین ٹیکس ایمنسٹی اسکیم جاری کی گئیں تھیں، جس میں بے نامی جائیدادوں کو قانونی قرار دینے کی (جون 2018 کو ختم ہونے والی) ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے حکومت کو 120 ارب روپے کی آمدن ہوئی تھی۔