شمالی کوریا کے اعلیٰ مذاکرات کار کا دورۂ امریکہ متوقع

اطلاعات ہیں کہ درمیان جمعے کو واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات ہونی ہے۔ (فائل فوٹو)

اطلاعات گردش میں ہیں کہ کم یونگ چول شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک اور مجوزہ ملاقات کے سلسلے میں بات چیت کے لیے امریکہ آ رہے ہیں۔

شمالی کوریا کے ایک اعلیٰ عہدے دار بیجنگ پہنچے ہیں جہاں سے امید ہے کہ وہ امریکہ کے لیے روانہ ہوں گے۔

جنوبی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'یونہاپ' نے دعویٰ کیا ہے کہ شمالی کوریا کی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ کم یونگ چول جمعرات کی صبح بیجنگ پہنچے جہاں سے اطلاعات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی پرواز پر ان کی نشست بک ہے۔

'یونہاپ' نے دعویٰ کیا ہے کہ کم یونگ چول کے ہمراہ شمالی کوریا کی حکومت کے دو دیگر سینئر اہلکار بھی ہیں جو ان کے ہمراہ واشنگٹن ڈی سی جائیں گے۔

کم یونگ چول کے امریکہ کے متوقع دورے کے متعلق دونوں ملکوں کی حکومتوں نے تاحال کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔

لیکن یہ اطلاعات گردش میں ہیں کہ کم یونگ چول شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان اور امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک اور مجوزہ ملاقات کے سلسلے میں بات چیت کے لیے امریکہ آ رہے ہیں۔

امریکی اور جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ نے ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ کم یونگ چول اور امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کے درمیان جمعے کو واشنگٹن ڈی سی میں ملاقات ہونی ہے۔

کم یونگ چول شمالی کوریا کے اعلیٰ مذاکرات کار ہیں جو اپنے ملک کے ایٹمی پروگرام اور دیگر معاملات پر ماضی میں مائیک پومپیو سے بات چیت کرتے رہے ہیں۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان گزشتہ سال نومبر میں نیویارک میں ملاقات ہونا تھا جسے اچانک منسوخ کردیا گیا تھا۔

اس وقت امریکی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ملاقات شمالی کوریا کی حکومت نے منسوخ کی تھی۔

کم یونگ چول اس سے قبل گزشتہ سال جون میں واشنگٹن ڈی سی آئے تھے جہاں انہوں نے کم جونگ ان کا ایک خط امریکی صدر ٹرمپ کو پہنچایا تھا۔

اس خط کے نتیجے میں شمالی کوریا کے سربراہ اور امریکی صدر کے درمیان پہلی ملاقات کی راہ ہموار ہوئی تھی۔

بارہ جون کو سنگاپور میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جزیرہ نما کوریا کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

لیکن اس ملاقات کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں کچھ خاص پیش رفت نہیں ہوسکی ہے جس پر شمالی کوریا کی حکومت ناراضی کا اظہار کرتی آئی ہے۔

رواں سال کے آغاز پر اپنے خطاب میں کم جونگ ان نے امریکہ کے ساتھ بات چیت آگے نہ بڑھنے اور اپنے ملک پر عائد اقتصادی پابندیاں ختم نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ دوبارہ صدر ٹرمپ سے ملاقات کے خواہش مند ہیں۔

کم جونگ ان نے بھی گزشتہ ہفتے بیجنگ کا غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے کہا تھا کہ وہ امریکی صدر کے ساتھ ایک اور ملاقات کرنا چاہتے ہیں تاکہ ان کے بقول "وہ اہداف حاصل ہوسکیں جس کا عالمی برادری خیرمقدم کرے۔"