نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت چار ملکوں کے کرکٹ بورڈز نے دورۂ نیوزی لینڈ پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
ڈیوڈ وائٹ نے منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے دورے کے لیے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چاروں کرکٹ بورڈز کے ساتھ اُن کا رابطہ ہوا ہے اور چاروں بورڈز نے دورے کی حامی بھری ہے۔ حکام مہمان ٹیموں کی آمد کے لیے ویلنگٹن میں آئسولیشن سمیت دیگر انتظامات کر رہے ہیں۔
ڈیوڈ وائٹ نے مذکورہ ٹیموں کے شیڈول سے متعلق بتانے سے گریز کیا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ تمام تفصیلات طے ہونے کے بعد شیڈول کا اعلان کیا جائے گا۔
اُن کے بقول جس طرح ویسٹ انڈیز کے دورۂ انگلینڈ کے دوران میزبان ملک نے بائیو سیکیور ماڈل کو اپنایا تھا اسی طرز کا ماڈل مذکورہ ٹیموں کی نیوزی لینڈ آمد پر اپنایا جائے گا۔
NZC CEO David White also gave an update on the potential shape of the New Zealand summer schedule at today%27s MediaWorks Radio announcement. Tours from @windiescricket, @TheRealPCB, @CricketAus and @BCBtigers to NZ are all in the proposed schedule #CricketNation pic.twitter.com/F10qYvyFLI
— BLACKCAPS (@BLACKCAPS) August 11, 2020
یاد رہے کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں دیگر کھیلوں کے ساتھ کرکٹ کی سرگرمیاں بھی معطل ہو گئی تھیں اور ویسٹ انڈیز پہلی ٹیم تھی جس نے کرکٹ کی سرگرمیاں بحال ہونے پر جون میں انگلینڈ کا دورہ کیا تھا۔
اس دورے کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی ہدایات کے مطابق تماشائیوں کے بغیر بائیو سیکیور ماحول میں تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کھیلی گئی تھی۔
منگل کو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو نے کہا کہ ان کے ملک کا دورہ کرنے والی ٹیموں کی رہائش، کھلاڑیوں کی پریکٹس اور اُنہیں کرونا وائرس کے پیشِ نظر الگ تھلگ رکھنے سے متعلق تمام انتظامات کیے جائیں گے۔
ڈیوڈ وائٹ کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ حکومتی ایجنسیوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور حکومت بھی مہمان ٹیموں کی آمد کی حامی ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پیشِ نظر بیرونِ ملک سے نیوزی لینڈ آنے والوں کو 14 روز تک قرنطینہ میں رہنا لازم ہے۔ لیکن مقامی طور پر لوگ معمول کے مطابق روز مرہ کے کام کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ میں سماجی دوری کی کوئی پابندی نہیں ہے اور کھِیلوں اور ثقافتی پروگراموں کے شائقین کو مقابلے دیکھنے کے لیے جانے کی کھلی اجازت ہے۔