امریکہ میں مقیم تھائی لینڈ کی ایک تارک وطن لکھ پتی کاروباری خاتون Varisiri Methachittiphan (Wa-REE-siri MAY-ta-JITTY-Pan) کچھ عرصہ قبل ایک روایتی طالبہ کی طرح بزنس کی تعلیم اور زندگی میں نئے تجربات سے لطف اندوز ہونے کے لیے امریکی ریاست کیلی فورنیا آئی تھیں۔
لیکن، پھر وہاں پالتو جانوروں کے ایک شیلٹر سے ایک بلی کا بچہ ان کی زندگی میں آیا جس کے بعد ان کی زندگی میں خوشگوار تبدیلیوں کا جو سلسلہ شروع ہوا اسے، اس خاتون کی قسمت کہیں جو اس بلی کے بچے سے جڑی تھی؛ یا صرف و صرف انٹرنیٹ کا کمال۔۔ اس کا فیصلہ آپ خود کریں۔
یونیورسٹی آف کیلی فورنیا میں تھائی لینڈ کی 23 سالہ بزنس کی طالبہ واری سری مے تا جٹی پان ۔ Varisiri Methachittiphan ( (Wa-REE-siri
MAY-ta-JITTY-Pan) کو کیا معلوم تھا کہ اس کی زندگی میں اتفاقاً داخل ہونے والا بلی کا ایک بچہ اس کی آنے والی زندگی کو خوشیوں اور دولت سے بھر دے گا۔
ہوا یہ کہ یونیورسٹی میں اپنی تعلیم کے دوران وہ اپنی ایک دوست کے ساتھ جانوروں کے ایک شیلٹر میں گئیں۔ وہاں انہوں نے جب نیلی آنکھوں والا پانچ ماہ کا بلی کا ایک خوبصورت سا بچہ دیکھا تو وہ انہیں اتنا اچھا لگا کہ وہ اسے اپنی پالتو بلی بنا کر گھر لے آئیں۔ اور اس کا نام رکھا، نالا۔
واری سری نے بتایا کہ ان کا بلی کے اس بچے کو ایڈاپٹ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ لیکن، جب انہوں نے اسے پنجرے میں دیکھا تو انہیں اس سے ایک بھرپور تعلق محسوس ہوا۔ پھر جب انہوں نے اسے گود میں لیا اور اس نے ان کے چہرے کو پیار سے چاٹا تو انہوں نے اسے ایڈاپٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
یہ کوئی نئی بات نہیں تھی۔ یہاں امریکہ میں بچے اور بڑے پالتو جانوروں کو شوق سے اور پیار سے گھر میں رکھتے ہیں اور ان کا خیال رکھتے ہیں۔ وہ بلی کا بچہ بھی دوسرے عام بلی کے بچوں جیسا ہی تھا۔
واری سیری نےجو ’پوکی‘ کہلاتی ہیں اس کا نام ’نالا‘ رکھ دیا۔ اور اس کی دیکھ بھال شروع کر دی اور یہ کوئی نئی بات نہیں تھی۔ لیکن، پھر انہوں نے جو کچھ نیا کیا وہ 2012 میں بہت عام بات نہیں تھی۔ انہوں نے نالا کے نام پر ایک انسٹاگرام اکاؤنٹ کھولا اور اس پر اس کے کچھ فوٹو پوسٹ کر دیے۔
وہ اس کے اکاؤنٹ پر کام کرتی رہیں اور کوئی دن ایسا نہیں جاتا تھا جب وہ اس پر کوئی تصویر پوسٹ نہ کرتی ہوں۔ پھر اس کے پرستاروں کی تعداد بڑھتی گئی۔ اور ایک سال کے اندر اس کے فالوورز کی تعداد لگ بھگ سات لاکھ تک پہنچ گئی۔
یہ وہ وقت تھا جب کمپنیوں نے ’نالا‘ کو اپنی مصنوعات کے ساتھ دکھانے کے لیے ’پوکی‘ کو معاوضہ ادا کرنا شروع کر دیا۔ گریجوایشن کے بعد پوکی نے نالا کے پرستاروں کی تعداد بڑھانے اور برینڈز کے ساتھ کام کرنے کو اپنا فل ٹائم جاب بنا لیا۔
ان کی فیملی چاہتی تھی کہ وہ اپنے وطن واپس آئیں۔ ان کے والد نے ایک بار ان سے کہا کہ تم صرف ایک بلی کے ساتھ کیا کچھ حاصل کر سکتی ہو۔ لیکن نالا اپنی پہلی کمرشل پرفارمنس پر پوکی کے لیے 300 ڈالر کما کر لائی۔ اس وقت کچھ کمپنیاں اپنے پلیٹ فارمز پر نالا کی چند فوٹوز پوسٹ کرنے کے لیے 15 ہزار ڈالر تک معاوضہ ادا کرتی ہیں۔
نو سالہ بلی نالا کی کمرشل پرفارمنس کی آمدنی سے پوکی نے کیلی فورنیا میں ایک کار اور دو مکان خریدے۔ انہیں ہالی ووڈ میں ایک ریڈ کارپیٹ مووی پریمئیر اور بہت سے ٹاک شوز اور تقریبات میں شرکت کا موقع ملا۔ پوکی جو اب 32 سال کی ہیں ستمبر میں اپنے کیٹ فوڈ اینٹرپرائز کی سی اِی او بن چکی ہیں۔
نالا ان کے پرستاروں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور وہ اس وقت اپنی بہترین زندگی گزار رہی ہے۔ وہ کسی ایک یا دو ڈبوں میں بیٹھی رہتی ہے۔ وہ ان ڈبوں میں اونگھنا پسند کرتی ہے اور اس وقت سخت برا مانتی ہے جب وہ دروازے کے پیچھے ہو۔ وہ کسی بھی دوسری بلی کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ لیکن، وہ ان جیسی نہیں ہے۔ وہ انٹرنیٹ کی سب سے مشہور بلی ہے جس کے انسٹاگرام پر چالیس لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں اور وہ لاکھوں ڈالر کماتی ہے۔
’نالا‘ کی شہرت نے اس کی مالکہ، ’پوکی‘ کی قسمت ہمیشہ کے لیے بدل دی ہے جو امریکہ میں ایک تھائی اسٹوڈنٹ سے اب ایک لکھ پتی کاروباری خاتون بن چکی ہے۔
آپ اسے کیا کہیں گے: ’پوکی‘ کی قسمت جو ’نالا‘ سے جڑی تھی، یا سوشل میڈیا کا کمال؟