بھارت کی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے۔
مہندرا سنگھ دھونی کو بھارت کے کامیاب ترین کپتانوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ واحد کپتان ہیں جن کی قیادت میں ٹیم نے ورلڈ کپ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور چیمپیئنز ٹرافی میں فتح حاصل کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر 39 سالہ مہندرا سنگھ دھونی نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے پانچ بج کر 29 منٹ کے بعد سے ریٹائرڈ سمجھا جائے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ آپ سب کا ہمیشہ محبت اور بھر پور سپورٹ کرنے کا شکریہ۔
ان کی اس سوشل میڈیا پوسٹ سے یہ واضح نہ ہو سکا کہ وہ صرف انٹرنیشنل کرکٹ سے ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر رہے ہیں۔ یا وہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگ کی بھی نمائندگی نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل رواں برس متحدہ عرب امارات میں کھیلی جا رہی ہے۔ جس کا آغاز آئندہ ماہ ہوگا جب کہ نومبر میں اس کا اختتام ہوگا۔
واضح رہے کہ دھونی نے گزشتہ برس جولائی میں ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیمی فائنل اپنا آخری ون ڈے میچ کھیلا تھا۔
اس میچ میں وہ 50 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے تھے۔ اس میچ میں بھارت کو فتح کے لیے 240 رنز درکار تھے۔ 49 ویں اوور میں 216 رنز پر دھونی آٹھویں کھلاڑی تھے جو آؤٹ ہوئے۔ ان کے آؤٹ ہوتے ہی بھارت کی کامیابی کے امکانات ختم ہو گئے تھے جب کہ نیوزی لینڈ فائنل میں پہنچ گیا تھا۔
دھونی کے رن آؤٹ ہونے پر بھارت میں ان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ اور ان کی فٹنس پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ اس کے بعد سے وہ مسلسل چنئی سپر کنگ کے ساتھ پریکٹس میں مصروف تھے جب کہ اپنی ساری توجہ فٹنس پر ہی دے رہے تھے۔
دھونی نے اپنا کیریئر 2004 میں شروع کیا تھا۔ انہوں نے 90 ٹیسٹ میچز کھیلے جب کہ 98 ٹی ٹوئنٹی میچز میں بھارت کی نمائندگی کی۔
3️⃣5️⃣9️⃣ sixes in MS Dhoni%27s international career!And he hit them all around the park 💥#DhoniRetires pic.twitter.com/EUGh8U8dyv
— ICC (@ICC) August 16, 2020
انہوں نے کرکٹ کے تمام فارمٹس میں مجموعی طور پر 15 ہزار سے زائد رنز بنائے جب کہ 16 سینچریاں اسکور کیں۔
دھونی نے اپنے کیریئر میں وکٹ کیپر کی حیثیت سے وکٹ کے پیچھے کھڑے ہو کر 800 کے قریب کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے میں بھی معاونت کی۔
ٹیسٹ کرکٹ میں انہوں نے 90 میچز میں 144 اننگز کھیلی تھیں۔ انہوں نے 38.09 کی اوسط سے 4876 رنز بنائے جس میں 6 سینچریاں اور 33 نصف سینچریاں شامل تھیں۔
ون ڈے میں انہوں نے 350 میچز کھیلے۔ جس میں 87 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ ساتھ 50.57 کی اوسط سے مجموعی طور پر10773 رنز بنائے۔ انہوں نے ون ڈے میں 10 سینچریاں اور 73 نصف سینچریاں اسکور کیں۔
ٹی ٹوئنٹی میں ان کا اسٹرائک ریٹ 126.13 تھا جب کہ انہوں نے 98 میچز میں 37.6 کی اوسط سے 1617 رنز بنائے۔ جس میں صرف دو نصف سینچریاں شامل تھیں۔
In the year 2009 in December #TeamIndia topped the ICC Test Cricket rankings for the first time ever. They stayed as No. 1 for over 600 days.#ThankYouMSDhoni pic.twitter.com/bCGF4SAr0l
— BCCI (@BCCI) August 16, 2020
خیال رہے کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) نے مہندرا سنگھ دھونی کو حالیہ سینٹرل کنٹریکٹ دینے سے انکار کر دیا تھا۔
بی سی سی آئی کی جانب سے جاری ہونے والے سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے والے کھلاڑیوں کے 27 ناموں پر مشتمل فہرست میں دھونی کا نام کسی بھی گریڈ میں شامل نہیں تھا۔
سینٹرل کنٹریکٹ اکتوبر 2019 سے ستمبر 2020 کی درمیانی مدت کے لیے دیا گیا تھا۔