|
نائیجریا کی ریاست کنو میں بدھ کی صبج ایک شخص نے ایک مسجد پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں فجر کی جماعت ہو رہی تھی۔ مسجد میں دھماکے سے چار بچوں سمیت 24 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس کے ایک ترجمان عبدالہی ہارون نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حملہ کرنے والے شخص کی عمر 38 سال ہے اور وہ اسی علاقے کا پرانا رہائشی ہے۔ اس نے ایک دور افتادہ گاؤں گادن کی مسجد پر حملے کا اعتراف کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق حملے کی اصل وجہ خاندانی اختلافات کے باعث طویل عرصے سے جاری دشمنی ہے۔
دھماکے کے نتیجے میں گاؤں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
کنو نائیجیریا کے شمال میں و اقع سب سے بڑی ریاست ہے اور وہاں گزشتہ کئی برسوں سے مذہب کی بنیاد پر بے چینی جنم لیتی رہتی ہے جس کے نتیجے میں بعض اوقات تشدد کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔
ترجمان ہارون کا کہنا تھا کہ ابتدائی شواہد سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ دھماکہ پٹرول بم کا تھا، تاہم اس سلسلے میں مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
SEE ALSO: نائیجیریا میں خودکش حملہ، 10 افراد ہلاکپولیس نے حملے کے مقام کو الگ تھلگ کر دیا ہے اور زخمیوں کو فوری طور پر ریاست کے مرکزی شہر کے اسپتال میں پہنچا دیا ہے۔
اخبار ڈیلی ٹرسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نمازیوں کو مسجد کے اندر بند کر دیا گیا تھا اور ان کے لیے دھماکے سے بچنا مشکل بنا دیا گیا تھا۔
اخبار نے کہا ہے کہ مشتبہ حملہ آور ماضی میں بھی اسی خاندانی تنازع کی بنا پر اس علاقے میں لوگوں پر حملہ کر چکا ہے۔
پولیس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خاندانی اختلافات وارثت کی تقسیم پر ہیں اور مشتبہ شخص کا کہنا ہے کہ اس کے ساتھ دھوکہ کرنے والے افراد مسجد میں موجود تھے اور اس نے حملہ اس لیے کیا تاکہ اس کی آواز سنی جا سکے۔پی
(اس رپورٹ کی معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)