پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی پر اُنہیں مایوسی ہے۔ ان کے بقول دورۂ نیوزی لینڈ کے دوران بابر اعظم کی انجری اور کرونا پروٹوکولز کے باعث ٹیم کی کارکردگی پر فرق پڑا۔
پیر کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مصباح الحق نے بتایا کہ ٹیم مینجمنٹ اور کھلاڑیوں نے دورۂ نیوزی لینڈ کے دوران سو فی صد کارکردگی دکھانے کی کوشش کی لیکن کرکٹ میں کوشش اور پریکٹس کے باوجود مرضی کے نتائج نہیں ملتے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کی موجودہ ٹیم اس وقت مضبوط ترین ٹیم ہے اور گزشتہ ڈھائی سال سے اُن کا ہوم ریکارڈ بہت شان دار رہا ہے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ آج سے ایک، ڈیڑھ سال پہلے کی کرکٹ اور موجودہ کرکٹ میں بہت فرق آ گیا ہے۔ اب کئی کئی روز قرنطینہ میں گزارنا پڑتے ہیں۔
اُن کے بقول "قومی ٹیم نے 18، 19 روز آئسو لیشن میں گزارے جب کہ ٹریننگ بھی تاخیر سے شروع ہوئی۔ پاکستان ٹیم کے علاوہ دیگر کرکٹ ٹیمیں بھی اس صورتِ حال میں مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں اور انجریز بھی زیادہ ہو رہی ہیں۔"
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ بابر اعظم کے ان فٹ ہونے سے ٹیم کو بہت نقصان ہوا۔ بابر اعظم کا ٹیم میں نہ ہونا ایسا ہی ہے جیسے کین ولیمسن نیوزی لینڈ ٹیم میں نہ ہوتے۔
'محمد عامر کو اب بھی ویلکم کروں گا'
محمد عامر کو ٹیم میں شامل نہ کیے جانے کے سوال پر مصباح الحق نے کہا کہ یہ کوئی ذاتی معاملہ نہیں تھا، فارم اور فٹنس نہ ہونے سے عامر کو ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔
اُنہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ وقار یونس کا سلیکشن معاملات میں کوئی عمل دخل نہیں ہے۔
مصباح الحق نے بتایا کہ اُن کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ محمد عامر نے اُن سے اور وقار یونس سے متعلق ایسی باتیں کیوں کیں؟ تاہم اُن کے بقول وہ ماضی کو بھول کر محمد عامر کو اب بھی ویلکم کہیں گے۔
خیال رہے کہ فاسٹ بالر محمد عامر نے دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیم میں شامل نہ کیے جانے پر مصباح الحق اور وقار یونس کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
پی سی بی کی کرکٹ کمیٹی کا اہم اجلاس طلب
دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی نے منگل کو اہم اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بالنگ کوچ وقار یونس کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
طلبی پر مصباح الحق کا کہنا تھا کہ اُنہیں اُمید ہے کہ کرکٹ کمیٹی کسی کی سرزش کرنے کے بجائے کرکٹ کی بہتری کے لیے ہماری معروضات سنے گی۔
دونوں سابق کھلاڑی ٹیم کی حالیہ کارکردگی سے متعلق رپورٹ کمیٹی کی روبرو پیش کریں گے۔
کرکٹ ویب سائٹ 'کرک انفو' کے مطابق پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر وسیم خان کا کہنا ہے کہ دونوں کوچز کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اجلاس کے دوران دورۂ انگلینڈ اور دورۂ نیوزی لینڈ کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد چیئرمین پی سی بی حتمی فیصلہ کریں گے۔
پاکستانی میڈیا میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ دورۂ نیوزی لینڈ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ مصباح الحق کو ہیڈ کوچ کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر چکا ہے۔
البتہ، وسیم خان کا کہنا تھا کہ قبل از وقت قیاس آرائیوں سے گریز کرتے ہوئے چیئرمین کرکٹ بورڈ کے فیصلے کا انتظار کرنا ہی مناسب ہے۔
دورۂ نیوزی لینڈ کے دوران تین ٹوئنٹی میچز کی سیریز میں پاکستان کو دو ایک سے شکست ہوئی تھی جب کہ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو دو صفر سے شکست دی تھی۔
پاکستان کو ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ میں ایک اننگز کی شکست ہوئی تھی جس کے بعد ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بالنگ کوچ وقار یونس کو ہٹانے کے مطالبات بھی سامنے آ ئے تھے۔