|
ویب ڈیسک -- امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکرو سافٹ نے ویڈیو کالنگ کے مقبول پلیٹ فارم 'اسکائپ' کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' پر اسکائپ سپورٹ کی ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ مئی 2025 سے اسکائپ دستیاب نہیں ہو گا۔ ساتھ ہی صارفین سے کہا گیا ہے کہ وہ سروسز استعمال کرنے کے لیے 'مائیکروسافٹ ٹیمز 'پر سائن ان کریں۔
مائیکرو سافٹ نے اسکائپ سے مائیکرو سافٹ ٹیمز تک منتقلی کے عنوان سے ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا ہے کہ کئی برسوں کے دوران ہمارے رابطوں کے طریقے تبدیل ہوئے ہیں۔
میسجنگ سے لے کر ویڈیو کالز تک، ٹیکنالوجی میں جدت آئی ہے۔
بلاگ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ہم اپنے صارفین کے رابطوں کو مزید آسان بنانا چاہتے ہیں۔ اسی لیے مئی 2025 میں اسکائپ کو ریٹائر کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے تاکہ ہم اپنے جدید کمیونی کیشنز کے مرکز "مائیکروسافٹ ٹیمز (فری)" پر توجہ مرکوز سکیں۔
بلاگ پوسٹ کے مطابق ٹیمز کے ذریعے صارفین اسکائپ میں استعمال ہونے والے بہت سے فیچرز کالز، گروپ کالز، میسجنگ اور فائل شیئرنگ کا استعمال کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ ٹیمز میٹنگز ، کیلنڈرز مینیج کرنا،کمیونٹیز بنانا اور ان میں شامل ہونا جیسے مزید بہتر فیچرز مفت میں فراہم کرتا ہے۔
اسکائپ سے مائیکروسافٹ ٹیمز تک
سن 2003 میں سوئیڈن سے تعلق رکھنے والے نیکلس زینسٹروم اور ڈنمارک کے یینس فریس نے اسٹونیا میں اسکائپ کی بنیاد رکھی تھی۔
اسکائپ نے کمپیوٹرز کے درمیان مفت وائس کالز اور لینڈ لائنز اور موبائل فونز پر کال کے لیے مناسب ریٹ کی سہولت فراہم کرکے انٹرنیٹ کمیونی کیشن میں انقلاب برپا کیا تھا۔
اس کے بعد جیسے جیسے انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہتر ہوتی گئی اسکائپ میں بھی جدت آتی گئی اور وائس کالز کے بعد ویڈیو کالز، میسجنگ، فائل شیئرنگ اور گروپ کمیونی کیشن کے فیچرز متعارف کرائے گئے۔
یوں اسکائپ گھر گھر پہنچ گیا اور کروڑوں صارفین اس پلیٹ فارم سے جڑتے رہے۔ سال 2005 تک اس کے رجسٹرڈ صارفین کی تعداد پانچ کروڑ سے تجاوز کر گئی تھی۔
سن 2005 میں ہی آن لائن آکشن سائٹ 'ای بے' نے لگ بھگ دو ارب 60 کروڑ ڈالرز میں اسکائپ کو خرید لیا۔ جس کے بعد 2009 میں ای بے نے اسکائپ کے اکثریتی حصص سرمایہ کاروں کے ایک گروپ کو فرخت کردیے۔
SEE ALSO: آرٹیفیشل انٹیلی جینس؛ مائیکرو سافٹ کا بھارت میں تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلانبعد ازاں اس گروپ نے اسکائپ کو مائیکروسافٹ کو فروخت کر دیا۔جب مائیکروسافٹ نے 2011 میں ساڑھے آٹھ ارب ڈالر میں اسکائپ کو خریدا تو یہ اس وقت کی اس کی سب سے بڑی ڈیل تھی۔ اُس وقت اسکائپ کے تقریباً 15 کروڑ ماہانہ یوزرز تھے۔
حالیہ برسوں میں خاص طور پر اسمارٹ فون کے عروج کے بعد اسکائپ، استعمال میں زیادہ آسان اپنے حریفوں واٹس ایپ، زوم وغیرہ سے مقابلہ نہیں کر سکا اور اس کے یوزرز کی تعدداد کم ہونے لگی۔ سال 2020 میں اس کے یوزرز تقریباً دو کروڑ 30 لاکھ تک رہ گئے۔
مائیکروسافٹ نے اسکائپ کے موجودہ صارفین کی تعداد شیئر نہیں کی ہے۔ تاہم کمپنی کے مطابق ٹیمز کے تقریباً 32 کروڑ ماہانہ فعال صارفین ہیں۔
اسکائپ کے استعمال میں کمی کی ایک بنیادی وجہ اس کی ٹیکنالوجی کا اسمارٹ فون کے دور میں موزوں نہ ہونا بتایا جاتا ہے۔
کرونا وبا اور گھروں سے کام کے دوران جب آن لائن کالز کا رجحان بڑھا تو مائیکروسافٹ نے ٹیمز کو دیگر آفس ایپس کے ساتھ تیزی سے منسلک کیا تاکہ کاروبای صارفین تک اپنی سروس کو پہنچایا جا سکے۔ ایک دور میں یہ صارفین اسکائپ پر انحصار کرتے تھے۔
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ اسکائپ نے جدید کمیونی کیشن کی تشکیل میں اہم کردار ادا کیا ہے اور ہم اس سفر کا حصہ بننے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔
اسکائپ سے ٹیمز پر منتقلی کو آسان بنانے کے لیے صارفین اپنی موجودہ معلومات کا استعمال کرتے ہوئے کسی بھی سپورٹڈ ڈیوائس پر ٹیمز پر لاگ ان کر سکتے ہیں جہاں ان کی چیٹس اور کانٹیکٹس خود بخود منتقل ہو جائیں گے۔
SEE ALSO: ایلون مسک کی اے آئی کمپنی کے چیٹ بوٹ 'گروک 3' میں کیا خاص ہے؟کمپنی کا کہنا ہے اسکائپ سے ٹیمز پر منتقلی کے فیصلے کے نتیجے میں ملازمتوں میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔
منتقلی کے عرصے کے دوران ٹیمز صارفین اسکائپ صارفین کو کال اور میسج کر سکتے ہیں جب کہ اسکائپ صارفین بھی اسی طرح کا آپشن ٹیمز صارفین کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔
اس کے علاوہ کمپنی کا کہنا ہے کہ اگر کوئی صارف ٹیمز پر منتقل نہیں ہونا چاہتا تو آپ اپنے اسکائپ ڈیٹا کو ایکسپورٹ کرسکتے ہیں۔
مائیکروسافٹ کے مطابق اسکائپ پانچ مئی 2025 تک دستیاب رہے گا جس سے صارفین کو ٹیمز کو ایکسپلور کرنے اور اپنے لیے بہترین آپشن کا انتخاب کرنے میں وقت ملے گا۔
اس رپورٹ میں شامل بعض معلومات اے ایف پی/رائٹرز سے لی گئی ہیں۔