فٹبال تنظیم پر کرپشن کے الزامات لگانے پر نامور اسٹار فٹبالر اور ارجنٹینا کے کپتان لیونل میسی پر تین ماہ کی پابندی اور 50 ہزار ڈالر جرمانہ عائد کردیا گیا ہے۔
برازیل میں گزشتہ ماہ منعقدہ 'کوپا امریکہ فٹبال چیمپئن شپ' کے دو میچز میں لیونل میسی نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد انہوں نے امریکی فٹبال کی گورننگ باڈی پر تنقید کرتے ہوئے ایونٹ میں جانبداری کے الزامات عائد کیے تھے۔
چلی کے خلاف میچ کے بعد لیونل میسی نے جنوبی امریکی فٹبال کی گورننگ باڈی (CONMEBOL) پر کرپشن کے الزامات عائد کیے جب کہ چلی کے خلاف سیمی فائنل میں ارجنٹینا کو دو کے مقابلے میں صفر گول سے شکست ہوئی تو میسی نے دعویٰ کیا کہ برازیل نے امریکی فٹبال گورننگ باڈی کے ساتھ ساز باز کر رکھی ہے۔
چلی کے خلاف میچ کے دوران میسی کا مخالف ٹیم کے کپتان گیری میڈل سے جھگڑا بھی ہوا اور انہیں سرخ کارڈ بھی دکھایا گیا اور ایسا ان کے کیریئر میں دوسرا مرتبہ ہوا تھا۔
بتیس سالہ لیونل میسی کا کہنا تھا کہ کرپشن اور ریفریز شائقین کو فٹبال جیسے گیم سے لطف اندوز ہونے سے روک رہے ہیں اور یہ فٹبال کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
امریکی فٹبال گورننگ باڈی نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں لیونل میسی پر تین ماہ کے لیے بین الاقوامی فٹبال کھیلنے پر پابندی عائد کی۔
مذکور گورننگ باڈی نے بیان میں واضح نہیں کیا کہ میسی کو کیوں سزا دی گئی البتہ کہا گیا ہے کہ میسی کو دی گئی سزا فٹبال تنظیم کے نظم و ضبط سے متعلق آرٹیکل سات اعشاریہ ایک اور سات اعشاریہ دو کی خلاف ورزی پر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ آرٹیکل سات اعشاریہ ایک کا تعلق ناروا رویے اور کسی بھی قسم کے الزامات سے بھرپور احتجاج سے متعلق ہے جب کہ آرٹیکل سات اعشاریہ دو فیصلوں سے انحراف اور جوڈیشل باڈیز کی ہدایات کو توڑنے سے متعلق ہے۔
بین الاقوامی فٹبال کھیلنے پر پابندی کے بعد لیونل میسی رواں سال تین میچز نہیں کھیل سکیں گے تاہم نومبر سے وہ دوبارہ ٹیم کی نمائندگی کرنے کے اہل ہوں گے۔
پابندی کی وجہ سے لیونل میسی امریکہ میں ستمبر میں چلی اور میکسیکو جب کہ اکتوبر میں جرمنی کے خلاف میچ کا حصہ نہیں ہوں گے۔