امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو پے در پے کئی ٹوئٹ کیے جن میں تین امریکی ریاستوں کو آزاد کرانے کی بات کی گئی تھی۔
LIBERATE MINNESOTA!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) April 17, 2020
صدر ٹرمپ نے پہلے ٹوئٹ کیا، لبریٹ منی سوٹا۔ پھر نعرہ لگایا، لبریٹ مشی گن۔ اس کے بعد لکھا، لبریٹ ورجینیا۔ یعنی ورجینیا کو آزاد کرائیں اور اپنی عظیم دوسری ترمیم کو بچائیں۔ وہ خطرے میں گھری ہے۔
LIBERATE MICHIGAN!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) April 17, 2020
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کا تعلق ری پبلیکن پارٹی سے ہے جب کہ منی سوٹا، مشی گن اور ورجینیا، تینوں ریاستوں کے گورنر ڈیمویٹس ہیں۔ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں کاروبار جلد از جلد کھول دیا جائے۔ ریاستوں کے گورنر احتیاط کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
LIBERATE VIRGINIA, and save your great 2nd Amendment. It is under siege!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) April 17, 2020
اس معاملے پر دونوں جانب کے بیانات اور صحت عامہ کے ماہرین کے مشوروں کے بعد جمعرات کی شام صدر ٹرمپ نے نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ تمام گورنر اپنی ریاستوں کے بارے میں خود فیصلے کریں۔ لیکن جب ان سے مظاہروں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے پابندیوں سے متاثر ہونے والوں سے ہمدردی کا اظہار کیا۔
جمعہ کی دوپہر بھی انھوں نے ایسے موقع پر یہ ٹوئٹس کیے جب ان ریاستوں میں دائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والے لوگوں نے سوشل ڈسٹینسنگ یعنی سماجی فاصلے رکھنے کی ہدایات کے خلاف مظاہرے کیے۔ دلچسپ بات ہے کہ انھوں نے یہ ٹوئٹ مظاہروں کی خبر فاکس نیوز پر چلنے کے فوراً بعد کیے۔
اس ہفتے مشی گن کے دارالحکومت لینسنگ میں قدامت پرست تنظیموں کی اپیل پر ایک ہزار سے زیادہ افراد نے اپنی گاڑیاں نکالیں اور ٹریفک جام کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی حکومت کی پابندیوں سے چھوٹے کاروباروں کو نقصان ہو رہا ہے۔
جو لوگ گاڑیوں میں نہیں تھے، انھوں نے صدر ٹرمپ کی حمایت اور گورنر گریچن وٹمر کی مخالفت میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے۔ ایک بینر پر گورنر کی گرفتاری کا مطالبہ درج تھا۔ صدر ٹرمپ کئی بار وائٹ ہاؤس کی نیوز بریفنگ میں مشی گن کی گورنر پر تنقید کر چکے ہیں۔
جمعہ کو سینٹ پال، منی سوٹا میں ایک گروپ نے گھروں میں رہنے کی پابندی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس گروپ کا نام ہی لبریٹ منی سوٹا ہے۔ یہ مظاہرہ گورنر ٹم والز کے گھر کے سامنے کیا گیا، جس میں سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔ اس گروپ کے فیس بک پیج پر تحریر کیا گیا کہ گورنر اور ریاست کے قانون سازوں سے یہ مطالبہ کرنے کا وقت آ گیا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جائے۔
گورنر وٹمیر نے جمعہ کو نیوز کانفرنس کی تو صدر ٹرمپ کے ٹوئٹس کا ذکر بھی آیا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ صدر ٹرمپ کے ٹوئٹس مزید مظاہروں کا سبب نہیں بنیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ان سے زیادہ کوئی شخص معیشت کا پہیہ چلانے کا خواہش مند نہیں ہو سکتا لیکن ہم یہ محفوظ طریقے سے کرنا چاہتے ہیں تاکہ وبا کی دوسری لہر نہ آئے۔
ورجینیا کے گورنر رالف نوردیم سے بھی ان کی پریس کانفرنس میں اس بارے میں سوال کیا گیا۔ انھوں نے یہ کہہ کر دامن بچایا کہ میرے پاس ٹوئٹر کی جنگ میں ملوث ہونے کے لیے وقت نہیں ہے۔