جنین: 20 برسوں میں اسرائیل کا بڑا حملہ؛ 8 فلسطینی ہلاک، 50 سے زیادہ زخمی

تین جولائی ،سن دوہزار تئیس۔جنین پر اسرائیلی فورسز کی بمباری کے بعد دھواں اٹھ رہا ہے اے پی فوٹو

اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے شہر جنین کے پناہ گزین کیمپ میں پیر کو بڑی فوجی کارروائی کی ہے جس میں فلسطینی حکام کے مطابق کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جنین میں ہونے والی کارروائی میں خصوصی فورسز نے حصہ لیا جب کہ ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا۔اسرائیلی فوج کے مطابق کارروائی کے دوران جنین میں عسکریت پسندوں کے زیرِ استعمال کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی دائیں بازو کی سخت حکومت کی قیادت میں ، مغربی کنارے کے شمالی شہر جینن میں برسوں میں یہ سب سے بڑی کارروائی تھی، جس میں بکتر بند گاڑیاں، آرمی بلڈوزر اور ڈرونز استعمال کیے گئے۔

SEE ALSO: مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں کے چھاپے میں 10 فلسطینی ہلاک، متعدد زخمی

فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ آٹھ افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوئے، جن میں سے 10 کی حالت تشویشناک ہے

اے ایف پی کے ایک نمائندے نے بتایا کہ گولہ باری اور دھماکوں نے شہر اور ملحقہ پناہ گزین کیمپ کو ہلا کر رکھ دیا، جو مسلح گروہوں کا گڑھ ہے، جبکہ فلسطینیوں نے اسرائیلی فوجیوں پر پتھر پھینکے۔ دھماکوں سے اٹھنے والے دھوئیں نے آسمان کو سیاہ کر دیا۔

جنین میں فلسطینی ہلال احمر کے ڈائریکٹر محمود السعدی نے کہا، "فضا سے بمباری اور زمین سے حملے ہو رہے تھے،کئی مکانات اور مقامات پر بمباری کی گئی ہے، ہر طرف سے دھواں اٹھ رہا تھا

مغربی کنارے کے شہر جنین پر جون میں ہونے والا حملہ۔ اے پی فوٹو

۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان رچرڈ ہیچٹ نے کہا کہ پیر کے آپریشن میں "بریگیڈ سطح" کے فوجی شامل تھے، جب کہ وزیر خارجہ ایلی کوہن نے صحافیوں کو بتایا کہ "ہم دہشت گردی کے مرکز کو بڑی قوت سے نشانہ بنا رہے ہیں"۔

فلسطینی عسکریت پسند گروپ اسلامی جہاد نے کہا کہ "جنین میں دشمن کی جارحیت کے جواب میں اس پر حملہ کرنے کے لیے تمام راستے کھلے ہیں"۔

فلسطینی وزارتِ صحت نے بتایا کہ ایک الگ واقعے میں مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے ایک فلسطینی نوجوان ہلاک ہو گیا۔

SEE ALSO: مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کا اچانک حملہ ،تین فلسطینی ہلاک درجنوں زخمی

اسرائیلی فوج نے کہا کہ جنین میں اس نے جنین بریگیڈ نامی گروپ کے ایک ،مشترکہ آپریشن سینٹر پر حملہ کیا اس کے ساتھ ساتھ ہتھیاروں کے ایک ڈپو،اور خفیہ ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ہیچٹ نے کہا، "ہم بڑی تعداد میں ہتھیار اور گولہ بارود ضبط کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ آپریشن کو ختم کرنے کے لیے کوئی مخصوص ٹائم لائن نہیں تھی۔

عرب لیگ نے کہا ہے کہ وہ منگل کو ایک ہنگامی اجلاس میں جنین پر اسرائیلی حملے سے پیدا صورتِ حال پر غور کرے گی۔

گزشتہ سال سے اسرائیلی-فلسطینی تشدد بڑھ گیا ہے، اور دسمبر میں موجودہ نیتن یاہو انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ، جس میں انتہائی دائیں بازو کے اتحادی شامل ہیں چھاپہ مار کارروائیوں میں اضافہ ہو گیا ہے

جنین کا علاقہ برائے نام صدر محمود عباس کی فلسطینی اتھارٹی کے کنٹرول میں ہے، جس کا مغربی کنارے میں جزوی انتظامی کنٹرول ہے۔

خبر کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا