بالی وڈ کی گلوکارہ کانیکا کپور کا تیسری بار کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور وہ ان دنوں لکھنؤ کے سنجے گاندھی اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
فلو کی علامات ظاہر ہونے پر ان کا پہلا ٹیسٹ 20 مارچ کو کیا گیا تھا جو مثبت تھا۔ اس کے بعد 23 مارچ کو ہونے والا ٹیسٹ بھی مثبت رہا۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لکھنؤ کی پولیس نے کانیکا کپور کے خلاف لوگوں کو ہلاکت خیز کرونا وائرس کے خطرے میں ڈالنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔
اُن پر الزام ہے کہ باوجودیکہ ان میں کرونا کی علامتیں موجود تھیں اور حکام نے قرنطینہ میں جانے کی ہدایت کی تھی، انہوں نے اسے نظر انداز کرتے ہوئے ایک پرتعیش پارٹی کی جس میں متعدد اہم شخصیات شریک ہوئیں۔
کرونا وائرس پازیٹو ظاہر ہونے کے بعد کئی ارکان پارلیمنٹ اور اہم شخصیات خوف میں مبتلا ہیں، جنہوں نے ان کی پارٹی میں شرکت کی تھی۔
اس سے قبل انسٹاگرام پر پچھلے ہفتے جاری ہونے والے ایک بیان میں کانیکا کپور نے اپنے کرونا ٹیسٹ پازیٹو ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پچھلے چار روز سے مجھ میں فلو کی علامات تھیں۔ میں نے اپنا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرایا تو وہ پازیٹو آیا۔ اب میں اور میری فیملی قرنطینہ میں ہیں اور ڈاکٹروں کے مشورے پر عمل کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا ہے کہ دس روز قبل جب میں واپس آئی تو ایئر پورٹ پر دوسرے لوگوں کی طرح میری بھی اسکینگ کی گئی۔ مجھ میں یہ علامتیں چار روز پہلے ظاہر ہوئیں۔
کانیکا کپور کچھ عرصہ لندن میں قیام کرنے کے بعد واپس آئیں تھیں۔
کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد وہ لکھنؤ کے سنجے گاندھی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اسپتال نے عملے کے ساتھ ان کی رویے کی شکایت کی ہے۔
اسپتال کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر آر کے دھیمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کانیکا کپور کو اسپتال میں جس قدر بہترین علاج ممکن ہو سکتا ہے، فراہم کیا جا رہا ہے۔ انہیں ایک مریض کے طور پر اسپتال کے عملے کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے نہ کہ وہ سٹار ہونے کا رعب جھاڑتی پھریں۔ انہیں اسپتال کے کچن سے گلوٹن فری خوراک فراہم کی جا رہی ہے۔ انہیں ہمارے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
ان کے خلاف کرونا وائرس پھیلانے کا مقدمہ اسپتال کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔