کابل میں خودکش حملہ، 10 افراد ہلاک

کابل میں حودکش حملے کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ۔ فائل فوٹو

خودکش بمبار ہال کے اندر داخل ہونا چاہتا تھا جہاں صوبہ بلخ کے گورنر عطا محمد نور کے اعزاز میں ایک تقریب ہو رہی تھی جس میں ان کی قومی خدمات پر سراہا جا رہا تھا۔

افغان دارالحکومت کابل میں ایک سیاسی اجتماع کے نزدیک خودکش دھماکے میں کم ازکم 10 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے۔

پولیس کے ایک ترجمان بصیر مجاہد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جمعرات کے حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک سینیئر پولیس کمانڈر سمیت 8 سیکیورٹی اہل کار شامل ہیں۔

خودکش بمبار ہال کے اندر داخل ہونا چاہتا تھا جہاں صوبہ بلخ کے گورنر عطا محمد نور کے اعزاز میں ایک تقریب ہو رہی تھی جس میں ان کی قومی خدمات پر سراہا جا رہا تھا۔

پولیس کے ترجمان مجاہد نے بتایا کہ سخت سیکیورٹی انتظامات کے باعث حملہ آور تقریب کے اندر گھسنے میں ناکام رہا اور اس نے خود کو سیکیورٹی اہل کاروں کی ایک چوکی کے پاس دھماکے سے اڑا دیا۔

افغان میڈیا نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد 18 سے زیادہ ہے جن میں عام شہری بھی شامل ہیں۔

داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

کابل میں اس سال بڑی سطح کے بم دھماکے ہو چکے ہیں جن میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے۔

طالبان اور داعش دونوں ہی ان خونی حملوں کی ذمہ داریاں قبول کرنے کے دعوے کرتے رہے ہیں۔ اس سال ان حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔