اسرائیلی پولیس نے شمالی عرب قصبے ام الفحم میں اسرائیلی قوم پرستوں کے ایک مظاہر ے کے نتیجے میں پولیس اور مقامی لوگوں کے درمیان پھوٹ پڑنے والی جھڑپوں کے بعد 10 افراد کو گرفتار کرلیا ۔
جھڑپوں کے دوران عرب رہائشیوں نے فلسطینی جھنڈے لہرائے، ٹائروں کو آگ لگائی اور سینکڑوں کی تعداد میں موجود پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کیا، جنہیں وہاں انتہا پسند دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے کم ازکم 20 اسرائیلی کارکنوں کے مظاہرے کے دوران تشدد کے کسی واقعہ سے بچنے کے لیے تعینات کیا گیاتھا۔
پولیس نے اپنی جوابی کارروائی میں آنسو گیس کے گولے پھینکے ۔ ان جھڑپوں کے دوران کئی افراد زخمی ہوگئے۔
ام الفحم اسرائیل میں واقع عربوں کے سب سے بڑے قصبوں میں سے ایک ہے اور شیخ رائد صلاح کی قیادت میں چلنے والی تنظیم اسلام موومنٹ کی شمالی شاخ کا گڑھ ہے ۔ یہ تنظیم عسکریت پسند گروپ حماس کی حمایت کرتی ہے۔
اسرائیلی سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ اسلامک موومنٹ تنظیم پر پابندی لگادی جائے۔ مظاہرے کے دوران کئی ایک نے دہشت گرد مردہ باد کے نعرے لگائے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے عرب مردہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
ام الفحم کے عہدے داروں نے اس احتجاج کو اشتعال انگیز قرارد یا۔
اسرائیلی سرگرم کارکنوں نے یہ مظاہرہ امریکی نژاد یہودی راہب مائیر کاھانا کے قتل کی 20 برسی کے موقع پر کیا تھا ۔ کاھانا عربوں کو اسرائیل اور مغربی کنارے سے نکالنے کی تبلیغ کرتے تھے ۔
انہیں نیویارک میں ایک مسلح عرب نے گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔