تشدد کے یہ واقعات گیارہ سے زائد شہروں میں ہوئے اور ان واقعات میں عراقی سکیورٹی فورسز، پولیس کے رنگروٹوں اور مارکیٹوں کو ہدف بنایا گیا
اتوار کو عراق کے طول و ارض میں حملوں کے ایک سلسلے کے نتیجے میں 50سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 250 زخمی ہوئے۔
تشدد کے یہ واقعات 11سے زائد شہروں میں واقع ہوئے جِن میں عراقی سکیورٹی فورسز، پولیس کے رنگروٹوں اور مارکیٹوں کو ہدف بنایا گیا۔ اب تک کسی نے اِن حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم عراق میں افواج پر کیے جانے والے حملے باغیوں کی طرف سے کیے جاتے رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ مہلک حملہ امارہ کے جنوبی شہر کے قریب ہوا، جہاں دو کار بم حملوں کے نتیجے میں کم از کم 14افراد ہلاک ہوئے۔
دریں اثنا، بغداد کی ایک عدالت نے ملک کے سنی نائب صدر کو اُن کی عدم موجودگی میں موت کی سزا سنائی ہے، جس فیصلے کے باعث سیاسی تناؤ بھڑکنے کا خدشہ ہے۔
عدالت نے طارق الہاشمی کو سکیورٹی فورسز اور شیعہ حضرات کی ہلاکتوں میں ملوث ’ڈیتھ اسکواڈز‘ استعمال کرنے کا الزام ہے، جس الزام کی نائب صدر سختی سے تردید کرتے ہیں۔ پہلی بار جب حکام نے اُن کے خلاف یہ الزام لگایا، تو ہاشمی عراق سے چلے گئے۔ وہ اِس وقت ترکی میں ہیں۔
تشدد کے یہ واقعات 11سے زائد شہروں میں واقع ہوئے جِن میں عراقی سکیورٹی فورسز، پولیس کے رنگروٹوں اور مارکیٹوں کو ہدف بنایا گیا۔ اب تک کسی نے اِن حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم عراق میں افواج پر کیے جانے والے حملے باغیوں کی طرف سے کیے جاتے رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ مہلک حملہ امارہ کے جنوبی شہر کے قریب ہوا، جہاں دو کار بم حملوں کے نتیجے میں کم از کم 14افراد ہلاک ہوئے۔
دریں اثنا، بغداد کی ایک عدالت نے ملک کے سنی نائب صدر کو اُن کی عدم موجودگی میں موت کی سزا سنائی ہے، جس فیصلے کے باعث سیاسی تناؤ بھڑکنے کا خدشہ ہے۔
عدالت نے طارق الہاشمی کو سکیورٹی فورسز اور شیعہ حضرات کی ہلاکتوں میں ملوث ’ڈیتھ اسکواڈز‘ استعمال کرنے کا الزام ہے، جس الزام کی نائب صدر سختی سے تردید کرتے ہیں۔ پہلی بار جب حکام نے اُن کے خلاف یہ الزام لگایا، تو ہاشمی عراق سے چلے گئے۔ وہ اِس وقت ترکی میں ہیں۔