رسائی کے لنکس

عراق:بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات میں 107 ہلاک


بعض دھماکے انتہائی منظم انداز میں کیے گئے۔ (فائل فوٹو)
بعض دھماکے انتہائی منظم انداز میں کیے گئے۔ (فائل فوٹو)

سب سے مہلک حملے بغداد سے 20 کلومیٹر شمال میں تاجی قصبے میں ہوئے۔

عراق میں پیر کو تسلسل کے ساتھ ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم 107 افراد ہلاک اور 270 سے زائد زخمی ہو گئے۔

سکیورٹی حکام نے بتایا ہے کہ بعض دھماکے انتہائی منظم انداز میں کیے گئے جن کے اہداف دارالحکومت بغداد اور اس کے مضافاتی علاقے تھے۔

سب سے مہلک حملے شہر سے 20 کلومیٹر شمال میں تاجی قصبے میں ہوئے جن میں 32 افراد ہلاک جب کہ48 زخمی ہوئے، اور جب پولیس موقعے پر پہنچی تو ایک دوسرا بم دھماکا ہوا جس میں 14 اہلکار مارے گئے۔

بغداد کے صدر شہر نامی شیعہ آبادی والے پسماندہ علاقے میں ایک سرکاری عمارت جب کہ شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقے حسین ویا میں دو کار بم دھماکوں میں مجموعی طور پر 21 لوگ ہلاک اور 73 زخمی ہوئے۔

شمالی شہر کرکوک میں چار کار بم دھماکوں میں 6 لوگ ہلاک جب کہ 17 دیگر زخمی ہو گئے۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ مشرقی دیوالا صوبے میں حفاظتی چوکیوں پر دھماکوں اور خودکار ہتھیاروں سے حملوں میں سپاہیوں اور پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد مارے گئے۔

عراقی دارالحکومت کے جنوب میں دو قصبوں اور نجف شہر میں اتوار کو ہونے والے کار بم دھماکوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک اور 80 زخمی ہوگئے تھے۔

گزشتہ ماہ عراق میں تشدد کے واقعات میں 237 افراد ہلاک جب کہ 603 زخمی ہو گئے تھے جو ملک سے امریکی افواج کے انخلاء کے بعد مہلک ترین مہینوں میں سے ایک تھا۔
XS
SM
MD
LG