المالکی سے ملاقات کے بعد، مسٹر بان نے کہا کہ اُنھیں عراق کےکچھ حصوں میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر ’خصوصی فکرمندی‘ لاحق ہے اور بے گناہ عراقیوں کی ہلاکتوں پر ’شدید افسوس‘ ہے
واشنگٹن —
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بان کی مون نے عراقی قائدین پر زور دیا ہے کہ ملک میں خونریزی میں اضافے کی اصل وجوہات پر دھیان دیں، ایسے میں جب 2008ء کے بعد عراق کو بدترین تشدد کے واقعات کا سامنا ہے۔
مسٹر بان پیر کے روز بغداد میں تھے، جہاں اُنھوں نے عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کے ساتھ ملاقات کی اور بعدازاں، متوقع طور پر، وہ دیگر راہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
مسٹر بان نے کہا ہے کہ اُنھیں عراق کےکچھ حصوں میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر ’خصوصی فکرمندی‘ لاحق ہے اور بے گناہ عراقیوں کی ہلاکتوں پر ’شدید افسوس‘ ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ سیاسی شراکت داری، جمہوری عمل، انسانی حقوق کی حرمت، قانون کی حکمرانی اور سب کی شرکت سے ترقی کے حصول کے ذریعے سماجی تانےبانے کو فروغ دیے جانے کےلیے درکار اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
مسٹر مالکی کے ساتھ مشترکہ اخباری کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ بات چیت میں اُنھوں نے عراق کی سلامتی اور سیاسی صورتِ حال، اپریل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی منصوبہ بندی، عراق کی مرکزی حکومت اور کرد علاقائی حکومت کے مابین تعلقات، کویت کے ساتھ تعلقات اور ہمسایہ شام کی صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے۔
سکریٹری جنرل نے دو لاکھ 20000شامی پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر حکومتِ عراق اور عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اُنھوں نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ شام کے پناہ گزینوں کو رہائش دینے والے ملکوں کو فند اور اعانت فراہم کریں۔
مسٹر بان پیر کے روز بغداد میں تھے، جہاں اُنھوں نے عراقی وزیر اعظم نوری المالکی کے ساتھ ملاقات کی اور بعدازاں، متوقع طور پر، وہ دیگر راہنماؤں سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
مسٹر بان نے کہا ہے کہ اُنھیں عراق کےکچھ حصوں میں سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورت حال پر ’خصوصی فکرمندی‘ لاحق ہے اور بے گناہ عراقیوں کی ہلاکتوں پر ’شدید افسوس‘ ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ سیاسی شراکت داری، جمہوری عمل، انسانی حقوق کی حرمت، قانون کی حکمرانی اور سب کی شرکت سے ترقی کے حصول کے ذریعے سماجی تانےبانے کو فروغ دیے جانے کےلیے درکار اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
مسٹر مالکی کے ساتھ مشترکہ اخباری کانفرنس میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ بات چیت میں اُنھوں نے عراق کی سلامتی اور سیاسی صورتِ حال، اپریل میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کی منصوبہ بندی، عراق کی مرکزی حکومت اور کرد علاقائی حکومت کے مابین تعلقات، کویت کے ساتھ تعلقات اور ہمسایہ شام کی صورتِ حال کا جائزہ لیا ہے۔
سکریٹری جنرل نے دو لاکھ 20000شامی پناہ گزینوں کی میزبانی کرنے پر حکومتِ عراق اور عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اُنھوں نے اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ شام کے پناہ گزینوں کو رہائش دینے والے ملکوں کو فند اور اعانت فراہم کریں۔