بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے کشمیر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم کرنے والی حد بندی لائن پر کسی بھی وقت کشیدگی میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
بھارتی فوج کے سربراہ کے اس بیان کو پاکستان کی فوج نے بھارت میں جاری احتجاج سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش قرار دیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' کے مطابق، آرمی چیف جنرل بپن راوت نے بدھ کو کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر صورتِ حال کسی بھی وقت بگڑ سکتی ہے اور بھارت کو اس کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔
جنرل بپن کا مزید کہنا تھا کہ فوج کسی بھی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔
بھارتی آرمی چیف کے اس بیان پر پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت نے سرحد پر جارحیت یا کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی کوشش کی تو پاکستان کی مسلح افواج اس کا بھرپور جواب دیں گی۔
پاکستان فوج کے ترجمان نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں مزید کہا کہ بھارتی فوج کے سربراہ کا اشتعال انگیز بیان بھارت میں شہریت کے قانون کے خلاف جاری احتجاج سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی ایک کوشش ہے۔
Provocative statements and preparations for escalation along LOC by Indian COAS appear to be an effort as usual to divert world attention from wide spread protests in India against CAB. Pakistan Armed Forces shall befittingly respond to any Indian misadventure or aggression.
— DG ISPR (@OfficialDGISPR) December 19, 2019
یاد رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف دارالحکومت نئی دہلی سمیت مختلف شہروں میں احتجاج کیا جا رہا ہے۔
جنرل بپن راوت کے بیان پر پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی سخت ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں وزیرِ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ نریندر مودی کی حکومت کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ اگر کسی بھی بہانے پاکستان پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی گئی تو پاکستان کی فوج تیار ہے اور کسی بھی جارحیت کا بروقت اور پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جارحیت کی صورت میں پوری قوم پاکستان کے نظریے، جغرافیے اور کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی تحریک کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
بھارتی آرمی چیف حد بندی لائن پر کشیدگی بڑھنے کے خدشے کے اشارے پہلے بھی دیتے رہے ہیں۔
اس سے قبل بھارت کی رواں سال فروری میں پاکستان کے شہر بالاکوٹ پر گولے برسانے اور اس کے جواب میں پاکستان ایئر فورس کی کارروائی کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا۔
دونوں جانب سے گولہ باری کے نتیجے میں کئی فوجیوں کی بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ البتہ، گزشتہ چند روز سے ایل او سی پر کشیدگی کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا۔