معیشت کے بارے میں کی گئی پیش گوئیوں کے برعکس، فروری میں بھارتی افراطِ زر کے اعداد میں اضافہ دیکھا گیا، جِس کے باعث مرکزی بینک پر دباؤ بڑھا اور سود کی شرح میں پھر سے اضافہ ہوا۔
توقع کے برعکس گذشتہ ماہ افراطِ زر میں 8.3فی صد اضافہ ہوا جب ماسوائے غذائی اشیا کے دوسری مصنوعات کی قیمتوں میں طلب میں اضافے کے باعث اضافہ دیکھنے میں آیا۔
جنوری میں بھارت کے افراطِ زر میں 8.2فی صد کا اضافہ ہوا۔
ایشیا کی اِس تیسری بڑی معیشت میں افراطِ زر زوروں پر رہا جِس کا باعث غذائی اشیا اورتوانائی کی قیمتوں میں اضافہ بتایا جاتا ہے۔
معیشت دانوں کا خیال ہے کہ افراطِ زر سے نبردآزما ہونے کے لیے مرکزی بینک کو سود کی شرح میں اضافہ کرنا پڑے گا۔
بھارت کے رِزور بینک نے بڑھتی ہوئی قیمتوں سےنمٹنے کےلیے گذشتہ سال سود کی شرح میں سات بار اضافہ کیا تھا۔
حکومتِ بھارت نے رواں مالی سال کے اواخر تک افراطِ زر کی شرح کو سات فی صد تک رکھنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔ بھارتی وزیرِ مالیات پرناب مکھرجی نے پیر کو کہا کہ اِس ہدف کا حصول اب بھی ممکن ہے۔