اتر پردیش کے شہر گورکھپور میں حکومت کے زیر انتظام چلنے والے 'بی آر ڈی میڈیکل کالج' میں گزشتہ پانچ دنوں کے اندر کم از کم 63 بچوں کی موت واقع ہوئی ہے، جن میں نومولود بھی شامل ہیں۔ گورکھپور ریاستی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا پارلیمانی حلقہ ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، اموات کی وجہ بچوں کے وارڈ میں آکسیجن سپلائی میں رکاوٹ اور 'انسے فلائٹس'، یعنی جاپانی بخار ہے۔ 23 بچوں کی موت صرف جمعرات کے روز ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے بدھ کے روز میڈیکل کالج کا دورہ کیا تھا۔
ریاستی حکومت نے اس بات کی سختی سے تردید کی ہے کہ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے اموات ہوئیں۔ ٹیکنیکل اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر آشوتوش ٹنڈن نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ضلع مجسٹریٹ نے وہاں حالات کا جائزہ لیا ہے۔ آکسیجن کی کمی سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔ آج سات موتیں ہوئی ہیں۔ لیکن، کسی کی موت آکسیجن کی کمی سے نہیں ہوئی“۔
ریاست کے وزیر صحت سدھارتھ ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ”یہ ایک سنگین معاملہ ہے اور تحقیقات کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی مجسٹریٹی جانچ کا حکم دے دیا ہے“۔
ریاستی حکومت نے جمعہ کے روز بھی ان میڈیا رپورٹوں کی تردید کی تھی کہ 30 سے زائد بچوں کی موت آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ہوئی۔ ضلع مجسٹریٹ نے بھی اس بارے میں کوئی واضح جواب نہیں دیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کی جائے گی۔ لیکن، مرکزی وزارت داخلہ نے گورکھپور کے ایس پی کے حوالے سے کہا کہ 21 بچوں کی موت سیال آکسیجن کی سپلائی میں رکاوٹ کی وجہ سے ہوئی۔
حکومت نے میڈیکل کالج کے پرنسپل کو برطرف کر دیا ہے۔ پرنسپل نے کہا کہ برطرفی سے قبل ہی انھوں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ میڈیکل کالج کے باہر بڑی تعداد میں پولیس تعینات کر دی گئی ہے۔
لکھنو کی اس فرم پر چھاپے ڈالے گئے ہیں جو آکسیجن سپلائی کرتی تھی۔ فرم کے ذمہ داروں نے آکسیجن سپلائی بند کرنے کی تردید کی۔ رپورٹوں کے مطابق کمپنی نے میڈیکل کالج پر 35 لاکھ روپے کے بقایہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سپلائی بند کر دی تھی۔ اسپتال کے ذرائع کے مطابق جمعہ کی شام کو فیض آباد سے آکسیجن کے تین سو سلنڈر منگائے گئے تھے۔
کانگریس سمیت بیشتر اپوزیشن جماعتوں کے وفود گورکھپور کا دورہ کر رہے ہیں۔
سونیا گاندھی، راہل گاندھی، مایاوتی، اکھلیش یادو اور لالو یادو سمیت متعدد سیاست دانوں نے اموات پر رنج و غم کا اظہار کیا اور اس کے لیے ریاستی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا۔کانگریس نے ریاستی وزیر صحت کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ جبکہ بی جے پی نے اپوزیشن پر سیاست کرنے کا الزام عاید کیا۔
نوبیل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے اپنے رد عمل میں کہا کہ ”یہ حادثہ نہیں بلکہ قتل عام ہے“۔ انھوں نے وزیر اعلی سے اپیل کی کہ وہ مداخلت کریں اور یو پی میں دہائیوں سے جاری کرپٹ میڈیکل نظام کو درست کریں۔
اپوزیشن کے اس الزام کے بعد کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس معاملے پر پراسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے، وزیر اعظم کے دفتر سے ایک بیان جاری کرکے کہا گیا کہ وزیر اعظم معاملے پر نظر کھے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ مشرقی اترپردیش میں ہر سال موسم باراں میں جاپانی بخار کی وبا پھیل جاتی ہے، جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بچے فوت ہوتے ہیں۔ یہ بخار مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔