رسائی کے لنکس

بلوچستان میں سال رواں کا دوسرا پولیو کیس


بلوچستان میں پولیو سے بچاؤ کی مہم کے دوران محکمہ صحت کا ایک کارکن اپنے کام میں مصروف ہے۔ فائل فوٹو
بلوچستان میں پولیو سے بچاؤ کی مہم کے دوران محکمہ صحت کا ایک کارکن اپنے کام میں مصروف ہے۔ فائل فوٹو

محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ عمر بھر معذور کر دینے والے اس مرض کے جراثیم افغانستان کے جنوبی علاقے اور بلوچستان کے بعض شمالی اضلاع میں اب بھی فعال ہیں۔

بلوچستان کے سرحدی ضلع قلعہ عبداللہ میں رواں سا ل کے دوران پولیو کا دوسرا کیس سامنے آ گیا ہے۔

محکمہ صحت کے حکام کے مطا بق 18ماہ کے احمد شاہ کے ٹیسٹ کے لیے کے نمونے گذشتہ ماہ جون میں ٹیسٹ کے لئے اسلام آ باد بھجوانے گئے تھے جہاں سے ملنے والی رپورٹ میں بچے میں پولیو کی تصدیق ہو گئی ہے۔

حکام کے مطابق بچے کو صرف دو بار انسداد پولیو کے قطرے پلائے گئے تھے تیسری بار والدین نے بچے کو پولیو سے بچاؤ کی ویکیسن کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا۔

محکمہ صحت کے ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بچے کو شروع میں بخار اور قبض کی شکایت ہوئی تھی جس پر اُسے مقامی اسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں کو بچے کے پولیو سے متاثر ہونے کا شبہ ہوا اور اس کی تصدیق کے لئے بچے کے نمونے ٹیسٹ کے لئے بھجوانے گئے، جس میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

اس سا ل میں بلو چستان میں یہ پو لیو کا یہ دوسرا اور پاکستان میں تیسرا کیس ہے ۔ جنوری کے پہلے ہفتے میں ضلع قلعہ عبداللہ اور چمن میں پولیو کا کیس رپورٹ ہوا تھا جبکہ گذ شتہ سا ل بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ اور چمن اور کو ئٹہ میں پو لیو کے 2کیس رجسٹرڈ ہوئے تھے۔

محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ عمر بھر معذور کر دینے والے اس مرض کے جراثیم افغانستان کے جنوبی علاقے اور بلوچستان کے بعض شمالی اضلاع میں اب بھی فعال ہیں، اور24 جولائی سے متاثرہ علاقوں پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی مہم شروع کی جائے گی۔

2013 میں قلعہ عبداللہ میں پولیو کے 15کے قریب مریض سامنے آئے تھے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان، افغانستان اور نائیجیریا، تین ایسے ممالک ہیں جہاں ابھی تک پولیو پر قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

XS
SM
MD
LG