رسائی کے لنکس

سری لنکا میں ڈینگی کی وبا سے 300 افراد ہلاک


فائل
فائل

سری لنکن حکام کے مطابق رواں سال اب تک ڈینگی کے ایک لاکھ سے زائد مریض سامنے آچکے ہیں جن میں سے لگ بھگ 300 جانبر نہیں ہوسکے۔

سری لنکا میں ڈینگی بخار کے وبائی شکل اختیار کرنے سے اب تک 300 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

حکام کے مطابق ڈینگی کی وبا مون سون کی حالیہ بارشوں کے نتیجے میں پھیلی ہے جن کی وجہ سے ملک بھر میں جگہ جگہ بارش کا پانی کھڑا ہے۔

ڈینگی وائرس مچھروں کے ذریعے پھیلتا ہے اور بارش کا گندا پانی اور گلا سڑا کچرا مچھروں کی افزائش میں مدد دیتے ہیں۔

سری لنکن حکام کے مطابق رواں سال اب تک ڈینگی کے ایک لاکھ سے زائد مریض سامنے آچکے ہیں جن میں سے لگ بھگ 300 جانبر نہیں ہوسکے۔

وبا پر قابو پانے کے لیے ہلالِ احمر اور ریڈ کراس سمیت کئی بین الاقوامی تنظیمیں سری لنکا کی حکومت اور صحت کے شعبے میں کام کرنے والے نجی اداروں اور تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں۔

ریڈ کراس اور ہلالِ احمر کے عہدیداران کے مطابق وبا سے ہزاروں افراد متاثر ہیں جس کے باعث سری لنکا کے بیشتر اسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مریض موجود ہیں۔

ڈینگی سے سب سے زیادہ سری لنکا کا مغربی صوبہ متاثر ہوا ہے۔ عالمی تنظیموں کے علاوہ آسٹریلیا کی حکومت نے بھی وبا پر قابو پانے کے لیے سری لنکا کے ساتھ تعاون کا اعلان کیا ہے۔

عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ڈینگی دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والے بیماریوں میں سے ایک ہے جو اس وقت بھی 100 سے زائد ملکوں میں وبا کی صورت میں موجود ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ڈینگی کے 39 کروڑ مریض سامنے آتے ہیں جنہیں اگر بروقت تشخیص اور علاج میسر آجائے تو ان کی جان بچ سکتی ہے۔

XS
SM
MD
LG