چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو شکست، بھارت تیسری بار فاتح

بھارتی کپتان روہت شرما نے 76 رنز کی اننگزز کھیل کر ٹیم کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا

  • چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • نیوزی لینڈ نے مقررہ 50 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے۔
  • بھارت کے کپتان روہت شرما کی 76 رنز کی اننگز نے ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا۔
  • بھارت نے 49ویں اوور کی آخری گیند پر چھ وکٹوں کے نقصان پر 254 رنز بنا کر فتح سمیٹی۔
  • بھارتی ٹیم نے تیسری بار چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی ہے۔

ویب ڈیسک — بھارت نے دبئی میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو چار وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور مقررہ 50اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 251 رنز بنائے تھے۔

نیوزی لینڈ کے بلے باز ڈیرل مچل نے سب سے زیادہ اسکور کیا اور 101 گیندوں پر 63 رنز بنائے جب کہ مائیکل بروسویل نے 40 گیندوں پر 53 رنز کی اننگز کھیلی۔

بھارت کی جانب سے ورن چکرورتی اور کلدیپ یادو نے دو دو کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔

جواب میں بھارتی کپتان روہت شرما کے 76رنز کی اننگز کی بدولت بھارت نے 49 اوورز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 254 رنز بنائے اور کامیابی حاصل کرلی۔

بھارت نے آغاز سے ہی تیز بیٹنگ کی لیکن ایک موقعے پر تین کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد بھارت کی اننگز سست ہوگئی۔

بھارتی ٹیم کی جانب سے شہریاس ایئر نے 48 رنز، شبھمن گل نے 31 اور اکشر پٹیل نے 29 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ کے ایل راہل 34 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو کامیابی تک پہنچایا۔

بھارت کو چیمپئنز ٹرافی کے کسی بھی میچ میں شکست نہیں ہوئی اور اس نے گروپ اسٹیج پر تینوں میچز، پھر سیمی فائنل اور اب فائنل میں فتح اپنے نام کی ہے۔

بھارت نے تیسری با چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی ہے۔ اس سے قبل بھارت نے 2002 میں سری لنکا کے ساتھ مشترکہ طور پر ٹائٹل جیتا تھا جب کہ 2013 میں اس نے فائنل میں انگلینڈ کو شکست دی تھی۔

بھارت مسلسل تیسری بار فائنل میں پہنچا تھا اس سے قبل بھارت نے 2013 اور 2017 کا فائنل بھی کھیلا تھا۔ البتہ 2017 کے فائنل میں اس کو پاکستان سے شکست ہوئی تھی۔

چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کی فتح

اتوار کو دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے فائنل کو دیکھنے کے لیے تماشائیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

چیمپئنز ٹرافی میں دونوں ٹیموں نے گروپ اسٹیج میں تین تین میچ کھیلے۔ بھارت نے اپنے گروپ میں موجود تینوں ٹیموں پاکستان، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کو شکست دی جب کہ سیمی فائنل میں اس کا سامنا آسٹریلیا سے ہوا جس میں بھارت نے چار وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے فائنل تک رسائی حاصل کی۔

نیوزی لینڈ کو گروپ اسٹیج میں ایک میچ میں بھارت سے شکست ہوئی تھی جس میں بھارت نے نو وکٹوں پر 249 رنز بنائے تھے جب کہ نیوزی لینڈ 205 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔

نیوزی لینڈ کا سامنا سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ سے ہوا تھا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم نیوزی لینڈ کے 363 رنز کا ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد نیوزی لینڈ فائنل تک پہنچا۔

سال 1998 میں پہلی بار چمپیئنز ٹرافی ہوئی تھی جس میں جنوبی افریقہ نے فتح حاصل کی تھی۔ اس کے بعد 2000 میں نیوزی لینڈ فاتح رہا تھا۔ 2002 میں بارش کے سبب فائنل متاثر ہوا تھا جس کے باعث بھارت اور سری لنکا کو مشترکہ طور پر فاتح قرار دیا گیا تھا۔ 2004 میں ویسٹ انڈیز نے ٹائٹل اپنے نام کیا تھا۔

SEE ALSO: چیمپئنز ٹرافی: کیویز ٹیم بھارت کے خلاف فائنل کے لیے کتنی تیار ہے؟

سال 2006 میں آسٹریلیا فاتح رہا تھا اس کے بعد 2009 میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی میں بھی فتح آسٹریلیا کے نام رہی۔ 2009 کے بعد 2013 میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہوا جس میں بھارت پہلی بار ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوا جب کہ اس کے بعد 2017 میں انگلینڈ میں ہونے والے ٹاکرے میں پاکستان نے سرفراز احمد کی قیادت میں فتح حاصل کی تھی۔

اس بار پاکستان کی میزبانی میں ہائبرڈ ماڈل میں چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہوا ہے جس میں بھارت کے تمام میچ دبئی میں ہوئے ہیں جب کہ باقی ٹیموں نے پاکستان میں میچ کھیلے ہیں۔