اگلے چھتیس گھنٹوں کے دوران بہت بڑا سمندری طوفان ایمفان بنگلہ دیش اور بھارت کے زمینی علاقوں سے ٹکرائے گا، جس کے نتیجے میں، بتایا جاتا ہے کہ دونوں ملکوں کے کروڑوں افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔
پیر کی رات کو یہ طوفان خلیج بنگال میں داخل ہو گیا ہے۔ اس کے نتیجے میں دور دور تک تیز ہوائیں اور بارش ہو رہی ہے۔
امریکہ کے جوائنٹ ٹائیفون وارننگ سینٹر کے مطابق، اس کی رفتار دو سو ستر کلو میٹر فی گھنٹہ ہے۔ ہوا کی رفتار تھوڑی کم ہو کر دو سو چالیس کلو میٹر فی گھنٹہ ہو گئی ہے۔
امریکہ بحرالکاہل موسمیاتی مرکز کا کہنا ہے کہ اس طوفان سے بھارت کے تقریباً تین کروڑ چھتیس لاکھ اور بنگلہ دیش کے تریپن لاکھ افراد متاثر ہوں گے۔
خبر رساں ایجنسی، اے پی کے مطابق سمندری طوفان ایمفان بدھ کی شام تک بھارت کے مغربی بنگال اور بنگلہ دیش سے ٹکرائے گا۔ طوفان کے نتیجے میں چلنے والی ہواوں اور بارش سے بھارت کا بڑا شہر کولکتہ بھی متاثر ہو گا۔
دونوں ملکوں کے حکام نے مخدوش علاقوں کے مکینوں کو علاقہ چھوڑ جانے کا حکم دیا ہے۔
بنگلہ دیش کے قدرتی آفات اور امدادی کاموں کے جونیئر وزیر انعام الرحمان نے کہا ہے کہ جنوب مغربی حصوں سے انخلا شروع ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے علاقے میں پچاس لاکھ لوگوں کے لیے عارضی رہائش کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہ طوفان ایک ایسے موقعے پر آ رہا ہے جب بھارت اور بنگلہ دیش کرونا وائرس کی لپیٹ میں ہیں اور اس اعتبار سے انکی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔