ہندو انتہا پسند تنظیم 'شیو سینا' کے سربراہ بال ٹھاکرے نے اپنے حامیوں اور "محبِ وطن بھارتیوں" پر زور دیا ہے کہ وہ پاک بھارت کرکٹ سیریز نہ ہونے دیں۔
کراچی —
بھارت کی ایک ہندو انتہا پسند تنظیم کی جانب سے آئندہ ماہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کے خلاف دھمکی کے بعد بھارتی حکام نے مہمان ٹیم کو 'فول پروف سیکیورٹی' فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
بھارت کے وزیرِ مملکت برائے داخلہ آر پی این سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام میچز طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوں گے اور ان کی حکومت پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکیورٹی دے گی۔
یاد رہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم 'شیو سینا' کے سربراہ بال ٹھاکرے نے اپنے حامیوں اور "محبِ وطن بھارتیوں" پر زور دیا تھاکہ وہ پاک بھارت کرکٹ سیریز نہ ہونے دیں۔
بال ٹھاکرے نے یہ بیان بھارتی وزیرِ داخلہ سشیل کمار شنڈے کے اس بیان کے ردِ عمل میں دیا تھا جس میں بھارتی وزیر نے ماضی کو بھول کر پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی بات کی تھی۔
'شیو سینا' کے ترجمان اخبار 'سمانا' میں شائع ہونے والے اپنے ایک بیان میں تنظیم کے سربراہ نے بھارتی وزیرِ داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان میں ذرا سی بھی شرم باقی ہے تو وہ اپنا بیان واپس لے لیں۔
بال ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ماضی کو بھولنے کی بات سن کر ان کا خون کھول اٹھا ہے اور اسی لیے وہ اپنے ہندو بھائیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یہ میچز نہ ہونے دیں۔
اپنے بیان میں ہندو رہنما نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کو "بھارتی قوم کے لیے باعثِ شرم" اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس دورے کی اجازت دینے کو "غداری" بھی قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے خلاف سخت گیر موقف رکھنے والی 'شیو سینا' ماضی میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان بھارتی سرزمین پر ہونے والے کرکٹ میچز کی سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔ اکتوبر 1991ء میں تنظیم کے کارکنوں نے پاک بھارت کرکٹ میچ سے قبل بطورِ احتجاج بطورِ احتجاج ممبئی کے 'وانکھیڑے اسٹیڈیم' کی پچ کھود ڈالی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کا حالیہ دورہ بھارت پانچ برسوں کے تعطل کے بعد دونوں کرکٹ ٹیموں کے درمیان ہونے والی پہلی دو طرفہ سیریز کے سلسلے میں ہورہا ہے۔بائیس دسمبر سے شروع ہونے والے اس دورے کے دوران میں روایتی حریفوں کے درمیان دو ٹوئنٹی20 اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلی جائیں گی۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 'شیو سینا' کی دھمکی کے بعد بھارتی وزارتِ داخلہ نے میچز اور پریکٹس سیشنز کے دوران میں مہمان ٹیم کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت کے وزیرِ مملکت برائے داخلہ آر پی این سنگھ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام میچز طے شدہ شیڈول کے مطابق ہوں گے اور ان کی حکومت پاکستان کرکٹ ٹیم کو مکمل سیکیورٹی دے گی۔
یاد رہے کہ ہندو انتہا پسند تنظیم 'شیو سینا' کے سربراہ بال ٹھاکرے نے اپنے حامیوں اور "محبِ وطن بھارتیوں" پر زور دیا تھاکہ وہ پاک بھارت کرکٹ سیریز نہ ہونے دیں۔
بال ٹھاکرے نے یہ بیان بھارتی وزیرِ داخلہ سشیل کمار شنڈے کے اس بیان کے ردِ عمل میں دیا تھا جس میں بھارتی وزیر نے ماضی کو بھول کر پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی بات کی تھی۔
'شیو سینا' کے ترجمان اخبار 'سمانا' میں شائع ہونے والے اپنے ایک بیان میں تنظیم کے سربراہ نے بھارتی وزیرِ داخلہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر ان میں ذرا سی بھی شرم باقی ہے تو وہ اپنا بیان واپس لے لیں۔
بال ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ماضی کو بھولنے کی بات سن کر ان کا خون کھول اٹھا ہے اور اسی لیے وہ اپنے ہندو بھائیوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ یہ میچز نہ ہونے دیں۔
اپنے بیان میں ہندو رہنما نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کو "بھارتی قوم کے لیے باعثِ شرم" اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس دورے کی اجازت دینے کو "غداری" بھی قرار دیا تھا۔
یاد رہے کہ پاکستان کے خلاف سخت گیر موقف رکھنے والی 'شیو سینا' ماضی میں بھی دونوں ملکوں کے درمیان بھارتی سرزمین پر ہونے والے کرکٹ میچز کی سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔ اکتوبر 1991ء میں تنظیم کے کارکنوں نے پاک بھارت کرکٹ میچ سے قبل بطورِ احتجاج بطورِ احتجاج ممبئی کے 'وانکھیڑے اسٹیڈیم' کی پچ کھود ڈالی تھی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کا حالیہ دورہ بھارت پانچ برسوں کے تعطل کے بعد دونوں کرکٹ ٹیموں کے درمیان ہونے والی پہلی دو طرفہ سیریز کے سلسلے میں ہورہا ہے۔بائیس دسمبر سے شروع ہونے والے اس دورے کے دوران میں روایتی حریفوں کے درمیان دو ٹوئنٹی20 اور تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلی جائیں گی۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق 'شیو سینا' کی دھمکی کے بعد بھارتی وزارتِ داخلہ نے میچز اور پریکٹس سیشنز کے دوران میں مہمان ٹیم کی سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔