|
القاعدہ کی یمن کی شاخ نے اتوار کو اپنے رہنما خالد الباطرفی کی ہلاکت کا اعلان کیاہے، جن کے لیے امریکی محکمہ خارجہ نے 50 لاکھ ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی۔
انٹیلیجینس گروپ SITE کے مطابق، القاعدہ کی ایک ویڈیو میں خالد الباطرفی کی موت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں ہیں تاہم انہیں کفن میں عسکریت پسند گروپ کے جھنڈے میں لپٹے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
امریکہ نے اپنے Rewards for Justice پروگرام میں الباطرفی کے لیے50 لاکھ ڈالر کے انعام کی پیشکش کی تھی، جو فروری 2020 سے جزیرہ نما عرب میں القاعدہ کی قیادت کر رہے تھے۔
SEE ALSO: اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے 10 سال: 'القاعدہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار مگر ختم نہیں ہوئی'عسکریت بسند تنظیم نے سعد بن عاطف العولقی کو اپنا نیا لیڈر نامزد کیا ہے۔
سعد بن عاطف العولقی پر 60 لاکھ امریکی ڈالر کا انعام ہے۔ ’جزیرہ نما عرب میں القاعدہ ‘ یا AQAP کو طویل عرصے سے القاعدہ کی سب سے خطرناک شاخ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔
وہ فرانسیسی ہفتہ وار جریدے چارلی ہیبڈو پر 2015 کے حملے جیسے کئی حملوں میں ملوث ہیں۔
SEE ALSO: ’چارلی ایبڈو‘ پر حملے کی ذمہ داری یمن میں القاعدہ کی شاخ نے قبول کر لیالباطرفی سے پہلے اس تنظیم کی قیادت قاسم الریمی کے پاس تھی جن کی ہلاکت، فلوریڈا میں امریکی بحریہ پر 2019 کے حملے کے جواب میں امریکی ڈرون حملے میں ہوئی تھی۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات دی ایسوسی ایٹڈ پریس، ایجنسی فرانس پریس سے آئی ہیں۔