صدر جو بائیڈن نےکروناوائرس کے پھیلاو کے روکنے کی کوششوں کو تیز کرنے کے لیے جمعرات کو نئے اقدامات کا اعلان کر رہے ہیں جن میں اس مرض سے بچاو کی ویکسیں اور سازوسامان کی پیداوار میں اضافہ بھی شامل ہیں ۔
خکام کے مطابق ان اقدامات سے کاروبار اورتعلیمی اداروں کو ایک محفوظ انداز میں کھولنے میں مدد ملے گی۔
صدر دس نئے احکام جاری کررہیے ہیں تا کہ کووڈنائینٹین کی ٹیسٹنگ کو بڑھایا جائے گا اور ملک میں اگلے ایک ماہ کے دوران 100 کمیونٹی ویکیشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ اب تک امریکہ میں ایک کروڑ اور ساٹھ لاکھ افراد کی کرونا سے بچاو کی ویکسین دی جا چکی ہے جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے کہا تھا کہ دسمبر کے اختتام تک دو کروڑ صحت عامہ کے افراد کو یہ ویکسین دینے کا ہدف مقرر کیا تھا۔
بائیڈن وائٹ ہاوس حکام کے مطابق صدر کے ان اقدامات اور پہلے سے اعلان شدہ ایک اعشاریہ نو ٹریلیئن ڈالر کے امدادی پیکج سے امریکییوں کو محفوظ رکھنے، زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار کے مواقع دستیاب کرنے اور وائرس کے مزید پھیلاو کو روکنے میں مدد ملے گی
اپنی انتظامیہ کے منصوبے کا اعلان کرنے کے بعد بائیڈن اور نائب صدر کاملا ہیرس کو کرونا وائرس پر کام کرنے والی ٹیم کے ارکان بریفنگ دیں گے۔ انہیں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے دی جانے والی ویکسین کے پروگرام کے متعلق تازہ ترین صورت حال سے آگاہ کیا جائے گا۔
بائیڈن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اپنے اقتدار کے پہلے 100 دنوں میں لوگوں کو ویکسین کی دس کروڑ خوراکیں دینا چاہتے ہیں۔
امریکہ میں لوگوں کو ویکسن دینے کی مہم دسمبر کے وسط میں شروع کی گئی تھی جس کے تحت سب سے پہلے صحت عامہ کے ملازمین کو وائرس سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے گئے۔
امریکہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے اور اس عالمی وبا کے گزشتہ سال پھوٹنے کے بعد اب تک چار لاکھ امریکی جانوں کا زیا ں ہو چکا ہے۔