امریکی ایوان نمائندگان نے فیصلہ کیا ہے کہ کانگرس کی عمارت پر چھ جنوری کے حملے کے بعد کیے گئے اضافی حفاظتی اقدامات کی خلاف ورزی کرنے والے منتخب اراکین کو دس ہزار ڈالر تک جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔
اس سلسلے میں ایوان نے منگل کی شام ایک ووٹ کے ذریعے فیصلے کی منظوری دی کہ پہلی بار سیکیورٹی سکریننگ کے اقدامات کی پابندی نہ کرنے پر کسی بھی ممبر کو پانچ ہزار ڈالر کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا جب کہ دوسری بار ایسا کرنے کی صورت میں جرمانے میں دو گنا اضافہ کر کے اسے دس ہزار ڈالر کر دیا جائے گا۔
سیکیورٹی سکریننگ ان اقدامات میں شامل ہے جو ایوان نے امریکی جمہوریت کی علامت کانگرس پر چھ جنوری کو ہونے والے حملے کے بعد متعارف کرائے ہیں۔
ایوان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے نئے حفاظتی قواعد و ضوابط کو لازمی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ان اقدامات کا مقصد کیپیٹل ہل اور منتخب نمائندوں کی حفاظت ہے۔
SEE ALSO: کیپٹل ہل میں مظاہرین داخل، عمارت کو بند کر دیا گیایاد رہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں نے کانگرس کی عمارت پر اس وقت چڑھائی کر کے ہنگامہ آرائی کی جب منتخب اراکین موجودہ صدر جو بائیڈن کی تین نومبر 2020 کے انتخابات میں کامیابی کی توثیق کر رہے تھے۔
اس پر تشدد حملے کے بعد ایوان نمائندگان میں داخلے کے دروازوں کے باہر کسی فرد کے پاس دھات سے بنی اشیا کی موجودگی کی نشاندہی کرنے کے لیے آلات لگا دیے تھے۔ کچھ ممبران نے اس اضافی اقدام پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
جرمانہ عائد کرنے کے اقدام کے حق میں ایوان کے 216 نمائندوں نے ووٹ ڈالا جب کہ 210 اراکین نے اس کی مخالفت کی۔