دو روزہ جی 20 کانفرنس اپنے مقاصد حاصل نہ کرسکی

جرمنی میں جی 20 کانفرنس کا ایک منظر- 17 مارچ 2017

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تجارت کے معاملے پر، جو عالمی پیداوار کے تقریباً نصف کے مساوی ہے،جولائی میں ہونے والے جی 20 کے اجلاس میں دوبارہ غور کیاجائے گا۔

دنیا کی 20 سب سے بڑی معیشتوں کے مالیاتی امور کے ماہرین امریکہ کی جانب سے اپنی معیشت کو تحفظ دینے کے بڑھتے ہوئے اقدامات پر اعتراض کرتے ہوئے عالمی تجارت کو آزاد اور کھلا رکھنے کے اپنے عزم سے پیچھے ہٹ گئے ہیں، جس کے بعد یہ دو روزہ کانفرنس اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی۔

ایک دہائی پرانی روایت کے برعکس جی 20 ملکوں کے وزرائے مالیات اور مرکزی بینکوں کے عہدے دارے ہفتے کے روز اپنے اعلامیے میں تجارت کامحض علامتی ذکر کر سکے جو میزبان ملک جرمنی کی کوششوں کی ایک واضح ناکامی ہے۔

بین الاقوامی کمیونٹی کے ساتھ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ سب سے بڑے اختلاف ، یعنی آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف جنگ' کو ، جسے ڈونلڈ ٹرمپ ایک فریب قرار دے چکے ہیں، جی 20 ملکوں کے مالیاتی ماہرین نے اپنے بیان سے خارج کر دیا۔

یہ اجلاس جس میں امریکہ کے مقابلے میں 19 ممالک دوسری جانب کھڑے تھے، اتفاق رائے نہ ہونے کی وجہ سے کسی تصفیے پر نہ پہنچ سکا۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تجارت کے معاملے پر، جو عالمی پیداوار کے تقریباً نصف کے مساوی ہے،جولائی میں ہونے والے جی 20 کے اجلاس میں دوبارہ غور کیاجائے گا۔

جرمنی کے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اس پر کوئی تنازعہ نہیں ہے کہ ہم سب اپنی معیشتوں کو دوسروں پر تحفظ دینے کی پالیسی کے خلاف ہیں لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ ہر ملک کے مالیاتی ماہر کے نزدیک اس کا مفہوم کیا ہے۔

کئی دوسرے وزرا کا کہنا تھا کہ جولائی میں ہیمبرگ میں ہونے والی کانفرنس امریکہ کو اپنے ساتھ شامل کرنے کا ایک اہم موقع ہو گا۔