شمالی وزیرستان: جھڑپ میں چار مبینہ دہشت گرد اور ایک سیکیورٹی اہلکار ہلاک

فائل فوٹو

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں چار مبینہ دہشت گرد اور ایک سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہو گیا ہے۔

اتوار کو پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہفتے کی رات شمالی وزیرستان کے علاقے سپن وام میں سیکیورٹی فورسز نے مخبروں کی اطلاع پر مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی۔ جس کے جواب میں دہشت گردوں کی طرف سے بھی فائرنگ شروع کر دی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

بیان کے مطابق جب سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا تو دہشت گردوں نے علاقے سے فرار ہونے کی کوشش کی اور سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ شروع کردی۔

سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں خفیہ مقام پر موجود تمام دہشت گرد مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی 27 سالہ صدام ہلاک ہوئےر جب کہ دو اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

کاروائی کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ جب کہ مبینہ دہشت گردوں کے ساتھیوں کی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہے۔ (فائل فوٹو)

آپریشن میں ہلاک ہونے والے سپاہی صدام کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع کرک سے ہے۔

کارروائی کے بعد علاقے میں سیکیورٹی سخت کردی گئی ہے جب کہ مبینہ دہشت گردوں کے ساتھیوں کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

شمالی وزیرستان کی تحصیل سپن وام میں اس سے پہلے بھی سیکیورٹی فورسز اور دیگر سرکای املاک پر بھی اس قسم کے حملے ہوتے رہے ہیں جب کہ شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں پر تشدد بالخصوص گھات لگار کر قتل کی وارداتیں بھی تواتر سے ہوتی رہی ہیں،

چند روز قبل شمالی وزیرستان کے نوجوانوں کی تنظیم ‘یوتھ آف نارتھ وزیرستان’ نے بھی علاقے میں امن اومان کی ابتر صورتِ حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مؤثر اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔