کوہستان: دو خواتین سمیت چار افراد غیرت کے نام پر قتل

فائل فوٹو

کوہستان کا شمار پاکستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں ہوتا ہے جہاں شرحِ خواندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

خیبر پختونخوا کے شمالی پہاڑی ضلعے کوہستان بالا میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر چار افراد کو قتل کردیا گیا ہے۔

قتل ہونے والوں میں دو مرد اور دو خواتین شامل ہیں اور تمام مقتولین کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

کوہستان بالا کے ضلعی پولیس آفسر عبدالصبور خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ واقعہ چجنگ داسو نامی گاؤں میں پیش آیا جو ضلعی صدر مقام سے لگ بھگ 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے

ڈی پی او نے بتایا کہ رؤف نامی شخص نے اپنی سگی بیٹی اور بھتیجی سمیت دو نوجوانوں کو غیرت کے نام پر قتل کیا۔ قتل کیے جانے والے چاروں افراد آپس میں چچا زاد تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ملزم واردات کے بعد موقع سے فرار ہو گیا جس کی تلاش جاری ہے۔ واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جس میں صرف ایک ہی ملزم نامزد ہے۔

کوہستان کا شمار پاکستان کے پسماندہ ترین علاقوں میں ہوتا ہے جہاں شرحِ خواندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔

غربت، قبائلی روایات اور ناخواندگی کے باعث کوہستان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات معمول ہیں۔ حکام کے مطابق ایسے بیشتر واقعات مقامی جرگوں کے فیصلوں کے تحت کیے جاتے ہیں جن میں سے بیشتر میں خاندان کے افراد ہی قاتل ہوتے ہیں۔

تاہم قبائلی روایات کے باعث گواہان کے سامنے آنے اور شواہد کی عدم موجودگی کے باعث قاتل اکثر سزا سے بچ جاتے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم رضاکار رخشندہ ناز نے کوہستان میں پیش آنے والے حالیہ واقعے کو حکومت اور سرکاری اداروں کی نااہلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوہستان میں پانچ سال قبل پیش آنے والی اسی نوعیت کی واردات کے ملزمان کے خلاف کاروائی کی جاتی تو آج یہ واقعہ رونما نہ ہوتا۔

رخشندہ ناز نے یاد دہانی کرائی کہ 2012ء میں کوہستان کے اسی علاقے میں شادی کی ایک محفل میں شریک خواتین کی ویڈیو منظرِ عام پر آنے کے بعد چار خواتین کو قتل کردیا گیا تھا۔ بعد ازاں اس ویڈیو میں نظر آنے والے لڑکوں کے خاندان کے تین مرد بھی اس واقعے کے پسِ منظر میں قتل ہوگئے تھے۔

پولیس نے پانچ سال بعد گزشتہ ماہ اس واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

رخشندہ ناز کا کہنا تھا کہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام تب ہی ممکن ہوگی جب ریاستی ادارے چوکس ہوں اور غیرت کے نام پر قتل میں ملوث افراد کوسخت سزائیں دی جائے۔