امریکہ کی ریاست فلوریڈا کے شہر لیک لینڈ کے دو گھروں میں مسلح شخص کی فائرنگ سے چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ مرنے والوں میں ایک ماں اور ان کا تین ماہ کا بیٹا بھی شامل ہے۔
حکام کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اتوار کی صبح پوک کاؤنٹی میں پیش آیا جہاں بحریہ کے سابق افسر کو فائرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق پوک کاؤنٹی کے شیرف گریڈی جڈ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزم نے دو گھروں میں فائرنگ کی۔ ایک گھر میں فائرنگ سے چالیس سالہ شخص، 33 سالہ خاتون اور ان کی گود میں موجود تین ماہ کا بیٹا ہلاک ہوا جب کہ دوسرے گھر میں نومولود کی 62 سالہ دادی بھی ہلاک ہوئیں۔ اس کے علاوہ ایک 11 سالہ لڑکی زخمی ہوئی ہے۔
شیرف گریڈی جڈ کے مطابق پولیس اور شیرف ڈپٹیز (کاؤنٹی میں امن و امان کے قیام کے ذمہ داران) نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد مسلح ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔
ان کے بقول گرفتار ملزم نے اسپتال میں بھی پولیس سے مقابلے کی کوشش کی۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق شیرف جڈ کا کہنا تھا کہ تفتیش کار فوری طور پر یہ نہیں کہہ سکتے کہ فائرنگ کا کیا مقصد تھا۔ البتہ اب تک ان کے محکمے کی تفتیش میں مسلح شخص اور متاثرین کے درمیان 'کوئی تعلق' نہیں ملا ہے۔
SEE ALSO: امریکہ: ریاست انڈیانا میں مسلح شخص کی فائرنگ سے 8 افراد ہلاک'اے پی' کے مطابق شیرف گریڈی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مسلح شخص کی شناخت 33 سالہ بریان رائلی کے نام سے ہوئی ہے جو عراق اور افغان جنگ کے دوران ماہر نشانہ باز (شارپ شوٹر) کے طور پر خدمات انجام دے چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رائلی بظاہر ذہنی صحت کے مسائل کا شکار نظر آتے ہیں اور فوری طور پر فائرنگ کی وجوہات سامنے نہیں آئیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق گریڈی جڈ کا کہنا تھا کہ رائلی کی دوست نے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ رائلی کو 'پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر' ہے اور وہ کبھی کبھار ذہنی دباؤ کا شکار بھی ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے قبل رائلی کی ذہنی صحت خراب ہوئی تھی اور وہ اپنی دوست کو کہنے لگے کہ انہوں نے خدا سے باتیں کرنا شروع کر دی ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
'اے پی' نے رپورٹ کیا ہے کہ واقعے کی ابتدائی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ چالیس سالہ جسٹس گلیسن ہفتے کی شب اپنے گھر کے لان میں چہل قدمی کر رہے تھے کہ جب رائلی وہاں پہنچا اور ان سے کہا کہ "خدا نے مجھے کہا ہے کہ وہ آپ کو روکیں کیوں کہ آپ کی بیٹی خودکشی کرنے جا رہی ہے۔"
جڈ کے بقول لگ بھگ نو گھنٹے بعد رائلی دوبارہ وہاں پہنچا جس کے بعد فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ فائرنگ کی آوازوں کے بعد حکام جب گھر پہنچے تو انہیں رائلی کا سفید رنگ کا ٹرک جلا ہوا ملا اور وہ خود غیر مسلح حالت میں موجود تھا۔
انہوں نے بتایا کہ افسران نے گھر کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی لیکن وہاں رکاوٹیں موجود تھیں۔ جس کے بعد جب دوسری طرف سے وہاں پہنچے تو ان کا رائلی سے مقابلہ ہوا۔
ان کے بقول رائلی نے بظاہر اپنے جسم کو محفوظ کیا ہوا تھا اور سر اور گٹھنے کو کور کرتے ہوئے بلٹ پروف جیکٹ بھی پہنی ہوئی تھی۔
شیرف کے مطابق اس موقع پر حکام کی جانب سے شدید فائرنگ کا تبادلہ کیا گیا۔ بعد ازاں رائلی زخمی حالت میں گھر سے باہر آیا اور اس نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا۔
اس خبر میں شامل بیشتر معلومات خبر رساں اداروں 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔