|
ویب ڈیسک — ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے انعقاد سے ایک روز قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کی تیاریوں کو دھچکا لگا ہے اور گرین شرٹس کو انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست ہوئی ہے۔
ورلڈ کپ کی تیاریوں سے قبل اس سیریز کو اہم قرار دیا جا رہا تھا کیوں کہ گرین شرٹس بغیر وارم اپ میچز کے اپنے ورلڈ کپ سفر کا آغاز کرے گی۔ چھ جون کو پاکستان کا پہلا میچ امریکہ کے ساتھ ہو گا۔
اوول میں جمعرات کو کھیلے گئے چوتھے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں میزبان انگلینڈ نے پاکستان کو سات وکٹ سے شکست دے کر سیریز دو صفر سے اپنے نام کرلی۔
سیریز کا پہلا اور تیسرا میچ بارش اور خراب موسم کی وجہ سے کھیلا نہیں جا سکتا تھا۔ دوسرے میچ میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف 23 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔
پاکستان کی اننگز کی خاص بات کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان کی بطور اوپنر واپسی تھی۔
بابر، رضوان جوڑی کی واپسی کے باوجود مڈل آرڈر پھر ناکام
اوپننگ میں صائم ایوب کے مسلسل نہ رنز کرنے کے بعد آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں بابر اور رضوان کی جوڑی کو دوبارہ آزمایا گیا اور ان دونوں نے پہلے چھ اوورز میں 59 رنز اسکور کرکے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کیا۔
البتہ بابر اور رضوان کی اوپننگ میں واپسی کے باوجود ٹیم کا مڈل آرڈر ایک مرتبہ پھر ناکام رہا۔
بابر اعظم کے 22 گیندوں پر 36 اور محمد رضوان کے 16 گیندوں پر 23 رنز بناکر آؤٹ ہونے کے بعد وکٹیں گرنے کا جو سلسلہ شروع ہوا وہ آخر تک جاری رہا۔
پاکستان ٹیم آخری اوور میں 157 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ محمد عثمان 38 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔
پاکستان کے صرف پانچ بیٹرز ڈبل فگرز میں جگہ بنا سکے جب کہ اعظم خان اور شاداب خان بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔
انگلیند کی جانب سے لیئم لیونگ اسٹون، عادل رشید اور مارک وڈ دو دو وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بالر رہے۔
انگلش اوپنرز کی تیز رفتار بیٹنگ اور اعظم خان کی ناقص کیپنگ
انگلینڈ کی ٹیم نے 158 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آغاز جارحانہ کیا۔ کپتان جوس بٹلر اور فل سالٹ نے پہلی وکٹ کی شراکت میں چھ اوورز دو بالز پر 82 رنز بناکر ٹیم کو جیت کی راہ پر گامزن کیا۔
دونوں کے آؤٹ ہونے کے بعد میزبان ٹیم کچھ دیر تو مشکلات کا شکار رہی لیکن جونی بئیراسٹو اور ہیری بروک کی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی بدولت میزبان ٹیم نے ہدف 16 ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا۔
جونی بیئراسٹو 28 اور ہیری بروک 17 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستان کی جانب سے تینوں وکٹیں حارث رؤف نے 38 رنز کے عوض حاصل کیں۔
انگلش لیگ اسپنر عادل رشید کو بہترین بالنگ پر پلیئر آف دی میچ جب کہ سیریز میں سب سے زیادہ 123 رنز بنانے والے انگلش کپتان جوس بٹلر کو پلیئر آف دی سیریز قرار دیا گیا۔
میچ کے دوران اعظم خان کی کارکردگی پر سوشل میڈیا صارفین نے تنقید کی ہے۔ انہوں نے نہ صرف وکٹوں کے پیچھے متعدد مواقع ضائع کیے بلکہ ان کی خراب کیپنگ کی وجہ سے کئی اضافی رنز بھی میزبان ٹیم نے بٹورے۔
میچ کے دوران مارک وڈ کی ایک تیز گیند کو وہ نہ سمجھ سکے اور آؤٹ ہوگئے۔ ان کے اس طرح آؤٹ ہونے کا چرچہ سوشل میڈیا پر ہو رہا ہے۔
نواز نامی ایک ایکس صارف نے اعظم خان کی کیپنگ کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان ٹیم اوول کے مقام پر 14 سال میں پہلی بار ہاری ہے۔
صحافی ساج صادق نے ایک پوسٹ میں کہا کہ دنیا کے بہترین وکٹ کیپرز میں سے ایک محمد رضوان کے ٹیم میں ہونے کے باوجود آپ نے وکٹ کیپنگ اعظم خان کے سپرد کردی۔
حسن عباسین نامی صارف نے لکھا کہ کوئی بابر اعظم کو اس بالنگ ٹارچر سے بچائے۔