رسائی کے لنکس

چین۔عرب سربراہی اجلاس: عالمی برادری غزہ میں امداد کی فوری ترسیل کے لیے اقدام کرے: السیسی


 مصری صدر عبدالفتاح السیسی ، بیجنگ میں چین۔عرب فورم کے اجلاس خطاب کر رہے ہیں ، فوٹو اے پی 30 مئی 2024
مصری صدر عبدالفتاح السیسی ، بیجنگ میں چین۔عرب فورم کے اجلاس خطاب کر رہے ہیں ، فوٹو اے پی 30 مئی 2024
  • مصری صدر السیسی نے جمعرات کو بیجنگ میں ہونے والے سر براہی اجلاس میں عالمی برادری سے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے کام کرنے کا مطالبہ کیا۔
  • چین کے صدر شی نے اس فورم میں جمعرات کو غزہ کے لیے 69 ملین ڈالر کی انسانی امداد او ر فلسطینی پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کی ایجنسی کے لیے 30 لاکھ ڈالر کا اعلان کیا۔
  • اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اطلاع دی کہ اس نے بدھ کے دوران 50 سے زیادہ اہداف پر فضائی حملے کیے ہیں۔
  • ہم نے اسرائیل پر بےگناہ فلسطینیوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات اور شفاف اور جامع تحقیقات کرنے پر زور دیا ہے: امریکی نائب سفیر

مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے جمعرات کوبیجنگ میں ایک سربراہی اجلاس میں جس میں دیگرعرب رہنماؤں نے بھی شرکت کی ،عالمی برادری سے غزہ میں جنگ روکنے کے لیے کام کرنے کا مطالبہ کیا ۔

سیسی نے کہا،"میں عالمی برادری پر مزید زور دیتا ہوں کہ وہ غزہ کی پٹی میں انسانی امداد اور معاونت کی فوری اور بلا روک ٹوک ترسیل پر عمل درآمد کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرے تاکہ اسرائیلی ناکہ بندی کو ختم کیا جا سکے اور فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے زبردستی بے گھر کرنے کی کسی بھی کوشش کا مقابلہ کیا جا سکے۔"

چین ۔ عرب فورم کے اجلاس سے قبل شرکا کا ایک گروپ فوٹو، رائٹرز 30 مئی 2024
چین ۔ عرب فورم کے اجلاس سے قبل شرکا کا ایک گروپ فوٹو، رائٹرز 30 مئی 2024

چینی صدر شی جن پنگ نے جمعرات کو غزہ کے لیے 69 ملین ڈالر کی انسانی امداد کے ساتھ ساتھ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے لیے 3 ملین ڈالر کا اعلان کیا۔

شی نےاسرائیل۔ فلسطین بحران کے دو ریاستی حل کی ضرورت پر چین کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئےکہا کہ جنگ کو "غیر معینہ مدت تک جاری نہیں رہنا چاہئے۔"

اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اطلاع دی کہ اس نے گزشتہ روز 50 سے زیادہ اہداف پر فضائی حملے کیے ہیں۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح، شمالی غزہ میں جبالیہ کے علاقے اور غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں زمینی کارروائیوں کی بھی اطلاع دی ۔

چین عرب فورم کے دسویں اجلاس میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں، فوتو اے پی ، 30 مئی 2024
چین عرب فورم کے دسویں اجلاس میں چینی وزیر خارجہ وانگ یی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے ہیں، فوتو اے پی ، 30 مئی 2024

اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اطلاع دی کہ اس نے گزشتہ روز 50 سے زیادہ اہداف پر فضائی حملے کیے ہیں۔

اسرائیل کی دفاعی افواج نے جنوبی غزہ کے شہر رفح، شمالی غزہ میں جبالیہ کے علاقے اور غزہ کی پٹی کے وسطی حصے میں زمینی کارروائیوں کی بھی اطلاع دی ۔

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کو کہا تھاکہ اسرائیل کو جنگ کے بعد کسی منصوبے کی "جلد از جلد" ضرورت ہے اور ایسے کسی منصوبے کی عدم موجودگی انتشار کو جنم دے سکتی ہے۔

بلنکن نے نامہ نگاروں کو بتایا، " اگلے دن کے لیے کوئی منصوبہ نہ ہونے کی صورت میں کوئی اگلا روز نہیں ہو گا۔ "

انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں ہوا تو وہاں حماس انچارج بن جائے گا، جو کہ ناقابل قبول ہے۔ یا بصورت دیگر ہمیں وہاں افراتفری، لاقانونیت اور خلا کا سامنا ہو گا۔"

امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن، فائل فوٹو
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن، فائل فوٹو

مشرق وسطیٰ میں امن کےعمل سے متعلق اقوام متحدہ کے انچارج اہلکار نے بدھ کو ان خدشات کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایک پائدار سیاسی حکمت عملی کو لڑائی کے خاتمے کی موجودہ کوششوں کا حصہ ہونا چاہئے ۔

ٹور وینز لینڈ نے مشرق وسطیٰ کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ، "مجھے یہ واضح کرنے دیں کہ : ہم اس وقت جو سیاسی لائحہ عمل اور سیاسی ڈھانچے تشکیل دیں گے وہ آئندہ کی کامیابی یا ناکامی میں اہم کردار ادا کریں گے۔"

انہوں نے مزید کہا، " یہ ہم سے اس بات کی متقاضی ہے کہ ہم دانستہ طور پر اور سوچ سمجھ کر منصوبہ بندی کریں ،یہ جانتے ہوئے کہ آج کے فیصلے نہ صرف غزہ کی مستقبل کی حکمرانی کی شکل متعین کریں گے، بلکہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے تنازع کی سمت کا بھی مزید وسیع پیمانے پر تعین کریں گے۔"

اقوام متحدہ میں مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی کو آرڈینیٹر ، ٹوروینیسلینڈ 29 مئی 2024 کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں سلامتی کونسل کے ایک اجلاس کے دوران، فوٹو اے پی ۔
اقوام متحدہ میں مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی کو آرڈینیٹر ، ٹوروینیسلینڈ 29 مئی 2024 کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں سلامتی کونسل کے ایک اجلاس کے دوران، فوٹو اے پی ۔

بین الاقوامی کارروائی کا مطالبہ

اقوام متحدہ میں، الجزائر نے 24 مئی کو بین الاقوامی عدالت انصاف کے ایک عارضی حکم کے مطابق، رفح میں اسرائیل کے فوجی حملے کو فوری طور پر روکنے کے لیے سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے۔

سفیر عمار بن جامع نے بدھ کے کونسل کےاجلاس میں اسرائیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، " ہمیں ایک متحد کونسل کی ضرورت ہے، کیونکہ" قابض اتھارٹی نےیہ واضح کر دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے احکامات کی تعمیل نہیں کریں گے۔"

کونسل کے ارکان نے کہا کہ اسرائیل کو اپنی جارحیت ختم کرنے کی فوری ضرورت ہے، خاص طور پر اتوار کے روز بظاہر ایک ایسے اسرائیلی فضائی حملے کے بعد جس میں رفح کے ایک پناہ گزین کیمپ میں پناہ لینے والے کم از کم 45 فلسطینی ہلاک اور 200 دوسرے زخمی ہوئے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو بار ہا کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ حماس غزہ میں کام نہ کر سکے اور مستقبل میں اسرائیل کے لئے خطرہ نہ بنے ۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کی چار بٹالینز رفح میں باقی ہیں۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی نائب ایلچی ، ماجد بامیہ نے کونسل کو بتایا کہ،" رفح پر اپنی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے بجائے،جیسا کہ دنیا کی اعلیٰ ترین عدالت نے حکم دیا ہے، اس (اسرائیل) نے ان لوگوں پر جنہیں اس نے بے گھر کیا ہے ، اس وقت بمباری کی جب وہ خیموں میں پناہ لیے ہوئے تھے۔"

اسرائیل کی فوج نے کہا کہ وہ اس امکان پر غور کر رہی ہے کہ ہو سکتا ہے حماس نے اس علاقے میں اسلحہ ذخیرہ کر رکھا ہو جس سے کیمپ میں آگ بھڑک گئی ہو ۔

امریکہ نے کیمپ میں ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تصاویر دل دہلا دینے والی ہیں۔

رفح: 'صورتِ حال آپ کی سوچ سے بھی زیادہ افسوس ناک ہے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:52 0:00

اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نے کونسل کو بتایا کہ "ہم نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ معصوم فلسطینیوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات کرے اور ایک تیز، شفاف اور جامع تحقیقات کرے۔"

اقوام متحدہ میں سلووینیا کی نائب سفیر اونڈینا بلوکر ڈروبچ نے کہا کہ " اس بات کو اجاگر کرنا اہم ہے کہ رفح میں بے گھر ہونے والے کیمپ پر حالیہ حملہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ غزہ میں کئی واقعات ہوئے ہیں، اور ایک کے بعد ایک کیس میں، ہمیں بتایا گیا کہ تحقیقات ہو رہی ہیں۔ تاہم، اس کونسل کو نہ تو کوئی اطلاع ملی ہے اور نہ ہی فالو اپ"۔

اسرائیل اور حماس جنگ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے دہشت گرد حملے سے شروع ہوئی تھی جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق 1,200 افراد ہلاک ہوئے تھے اور لگ بھگ 250 کو یرغمال بنایا گیا تھا ۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کے بعد کی جوابی کارروائی میں 36,100 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں عام شہری اور جنگجو دونوں شامل ہیں۔

مارگریٹ بشیر کی اس رپورٹ کا کچھ مواد اے ایف پی، رائٹرز سے لیا گیاہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG