الیکشن کمیشن تحریکِ انصاف کے اکاؤنٹس کا جائزہ لے گا

فائل

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جب تک ہائی کورٹ فیصلہ نہیں کرتی تب تک ہم فنڈنگ کی دستاویزات کا خود جائزہ لیں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے اکاؤنٹس کی تفصیلات کا جائزہ خود لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

پیر کو اسلام آباد میں چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی بینچ نے پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

سماعت میں پی ٹی آئی کی جانب سے ثقلین حیدر ایڈوکیٹ جب کہ درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن پیش ہوئے۔ پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور بیماری کے باعث پیش نہ ہوسکے۔

سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ ہم تحریکِ انصاف کے اکاؤنٹس کی تفصیلات کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ الیکشن کمیشن اکاؤنٹس کا جائزہ لے مگر درخواست گزار کو تفصیلات نہ دی جائیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہائی کورٹ کے حکم تک اکاؤنٹس کی تفصیلات درخواست گزار کو فراہم نہیں کریں گے۔ اس پر تحریکِ انصاف کے وکیل نے کمیشن کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ 5 دسمبر کو پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کرے گی۔

دورانِ سماعت اکبر ایس بابر کے وکیل کی جانب سے جمع کرائی جانے والی دستاویزات پر الیکشن کمیشن نے اعتراض کردیا۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ دستاویزات میں رقم منتقلی کے اکاونٹس مہیا نہیں کیے گئے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ تحریک انصاف کی جانب سے جمع کرائی گئی دستاویزات نامکمل ہیں۔ خلیجی ملکوں سے آنے والی رقم تحریکِ انصاف تسلیم کرتی ہے مگر دستاویزات میں کہیں ذکر نہیں کیا۔ امریکہ سے ملنے والی رقم کا اکاونٹ نہیں بتایا گیا۔تحریک انصاف کی امریکہ میں فنڈنگ اکٹھی کرنے والی کمپنی بھی غیر قانونی ہے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل کا کہنا تھا کہ عمران خان فاؤنڈیشن کی رقم بھی پارٹی فنڈز میں منتقل ہوئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ فلاحی فنڈز کو سیاسی جماعت کے فنڈز میں کیسے استعمال کیا جا سکتا ہے؟

چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جب تک ہائی کورٹ فیصلہ نہیں کرتی تب تک ہم فنڈنگ کی دستاویزات کا جائزہ لیں گے۔

اکبر ایس بابر کے وکیل نے کہا کہ رقم کی وصولی سے متعلق پی ٹی آئی کی لسٹ خود ساختہ نظر آ رہی ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل کو ہدایت کی کہ اکبر ایس بابر کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 21 نومبر کو ہوگی۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں پارٹی کی بیرونِ ملک سے فنڈنگ کا معاملہ زیرِسماعت ہے۔

پارٹی کے سابق رکن اور اس معاملے میں مدعی اکبر ایس بابر تحریکِ انصاف پر بیرونِ ملک فنڈنگ کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہیں۔

اب اس معاملے کو سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس میں بھی شامل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے عمران خان کے لیے بظاہر مشکلات پیدا ہوئی ہیں۔