ایران میں 5.1 شدت کا زلزلہ، کم از کم دو افراد ہلاک

تہران

ایران میں جمعے کی صبح آنے والے زلزلے میں کم از کم دو افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ زلزلے کے بعد، سماجی فاصلوں کی پرواہ کئے بغیر ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، زلزلے کی شدت پانچ اعشاریہ ایک تھی اور اس سےکرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پیچھے رہ گئے۔

ادھر آسٹریلیا نے آج جمعے کے روز سے لاک ڈاؤن کی پابندیاں تین مرحلوں میں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ کی مختلف ریاستوں میں کرونا وائرس کے ٹیسٹ بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ صدر ٹرمپ اور نائب صدر پینس کا ہر روز کرونا وائرس ٹیسٹ کیا جائے گا۔ یہ اقدام صدر ٹرمپ کے عملے کے ایک رکن کا ٹیسٹ مثبت آنے پر اٹھایا گیا ہے۔

ادھر معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس کے باعث بے روزگاری کی شرح 16 فیصد تک پہنچ سکتی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اگر افریقہ میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکا نہ گیا تو اس بر اعظم میں چار کروڑ چالیس لاکھ افراد اس وائرس میں مبتلا ہو سکتے ہیں اور یہاں ہلاکتوں کی تعداد 190,000 تک پہنچ سکتی ہے۔
ادارے کی ایک حالیہ رپورٹ میں افریقہ کے 47 ممالک میں موجود صورت حال کا احاطہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ افریقہ میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی شرح پہلے سال کے دوران دنیا کے دیگر علاقوں سے کم رہنے کی توقع ہے۔ تاہم، خدشہ ہے کہ افریقہ میں کرونا وائرس شدت کے ساتھ باقی دنیا سے زیادہ دیر تک جاری رہ سکتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے افریقی خطے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ماتشی دیسو موئیٹی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس آئندہ آنے والے کئی برسوں تک ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ رہ سکتا ہے۔ لہذا، ضرورت اس بات کی ہے کہ ٹیسٹ بڑھائے جائیں، کرونا وائرس کا پتا لگایا جائے اور پھر متاثرہ افراد کو علیحدہ رکھ کر ان کا علاج کیا جائے۔

ڈاکٹر موئیٹی کا کہنا ہے کہ اگر افریقہ میں کرونا وائرس زور پکڑ گیا تو ہسپتالوں کی استعداد بحران کا شکار ہو سکتی ہے اور اگر اس وائرس کی روک تھام اب نہ کی گئی تو بعد میں اسے روکنا انتہائی مشکل ہو گا۔