ٹینس کے عالمی نمبر ون کھلاڑی نوواک جوکووچ کو خاتون ریفری کو بال مارنے پر نا اہل قرار دے کر یو ایس اوپن سے باہر کر دیا گیا ہے۔
سربیا سے تعلق رکھنے والے نوواک جوکووچ کا مقابلہ اسپین کے کھلاڑی پبلو کیرینو بستا سے تھا جو ان سے ایک پوائنٹ آگے تھے۔
اتوار کو کھیلے جانے والے اس میچ کے چوتھے راؤنڈ کے پہلے سیٹ کے دوران جوکووچ نے جیب سے بال نکال کر غصے سے اسے عقب کی جانب ہٹ کیا جہاں خاتون ریفری موجود تھیں۔
بال ریفری کے گلے پر لگی جس سے نہ صرف وہ زمین پر گر پڑیں بلکہ کچھ دیر کے لیے ان کی طبیعت بھی بگڑ گئی۔
اس دوران جوکووچ ان کے قریب پہنچ گئے اور انہیں سنبھالا دیا جب کہ کچھ دیر بعد خاتون ریفری کی طبیعت بحال ہو گئی۔
Top-seeded Novak Djokovic was defaulted from his fourth-round match at the #USOpen after he accidentally hit a line judge with a tennis ball Sunday. pic.twitter.com/TTstxZB2Jw
— ESPN (@espn) September 6, 2020
اس دوران نوکووچ مسلسل حکام سے بحث مباحثے میں لگے رہے جس کے بعد امپائز نے نوکووچ کو نااہل قرار دیتے ہوئے برینو بستا کو کامیاب قرار دے دیا۔
اعلان کے ساتھ ہی نوکووچ نے بستا سے مصافحہ کیا تاہم حکام سے ملے بغیر ہی کورٹ سے باہر نکل گئے جب کہ صحافیوں سے بھی انہوں نے گفتگو نہیں کی۔
میچ کے فاتح قرار دیے گئے ہسپانوی کھلاڑی کیرینو بوستا کا کہنا ہے کہ واقعہ غیر اختیاری طور پر پیش آیا۔ انہوں نے واقعے کو 'بیڈ لک' قرار دیا۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق یونائیٹڈ اسٹیٹس ٹینس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بال لگنے کے واقعے سے جوکووچ کو رینکنگ پوائنٹس اور ٹورنامنٹ کی انعامی رقم سے بھی محروم ہونا پڑا ہے۔
نوواک جوکووچ کی نااہلی نے ان کے مخالفین اور سابق کھلاڑیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
This whole situation has left me really sad and empty. I checked on the lines person and the tournament told me that thank God she is feeling ok. I‘m extremely sorry to have caused her such stress. So unintended. So… https://t.co/UL4hWEirWL
— Novak Djokovic (@DjokerNole) September 6, 2020
جرمن کھلاڑی الیگزینڈر ورویک نے نوکووچ سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان کے نااہل ہونے کو بدقسمتی قرار دیا۔
سابق خاتون عالمی نمبر ایک ٹریسی آسٹن کا کہنا ہے کہ نوکووچ کو نا اہل قرار دینا ناانصافی ہے۔
چار مرتبہ کی یو ایس اوپن چیمپئن مارٹینا ناوراٹیلوا کا کہنا ہے کہ حکام کے پاس اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا۔ نوواک یوکووچ قصور وار ہیں۔