ڈنمارک: اخبار پر حملے کی سازش کرنے والےمسلمانوں پرمقدمہ

فائل

ملزمان کے خلاف جمعہ کو دارالحکومت کوپن ہیگن کی ایک عدالت میں مقدمے کی کاروائی کا آغاز ہوا جس میں چاروں ملزمان نے خود پر عائد الزامات کی صحت سے انکار کیا

ڈنمارک میں ان چارافراد کے خلاف دہشت گردی سےمتعلق الزامات کےتحت مقدمے کی کاروائی شروع ہوگئی ہے جو مبینہ طورپر پیغمبرِاسلام کے توہین آمیزخاکے شائع کرنے والے اخبار پر حملے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔

ملزمان کے خلاف جمعہ کو دارالحکومت کوپن ہیگن کی ایک عدالت میں مقدمے کی کاروائی کا آغاز ہوا جس میں چاروں ملزمان نے خود پرعائد الزامات کی صحت سے انکار کیا۔

چاروں ملزمان کا تعلق سوئیڈن سے ہے جن میں سے تین سوئیڈش نژاد جب کہ چوتھا وہاں کا رہائشی ہے۔

مقدمے کا سامنا کرنے والے تین افراد کو دسمبر 2010ء میں ڈنمارک کی پولیس نے اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ مبینہ طور پر 'یول آنٹس پوسٹن' نامی اس اخبار کے دفتر پہ حملہ کرنے جارہے تھے جس نے پیغمبرِ اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکے شائع کیے تھے۔

ملزمان کے چوتھے ساتھی کو اسی روزسوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم سےگرفتار کیا گیا تھا اوربعدازاں ڈنمارک جلاوطن کردیا گیا تھا۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ چاروں ملزمان کا تعلق مسلح مسلمان گروہوں اور بین الاقوامی دہشت گردتنظیموں سے ہے اور انہوں نے اخبار کے دفتر پر حملہ کرکےکئی افراد کے قتل کی سازش تیار کی تھی۔

یاد رہے کہ 'یول آنٹس پوسٹن' نے 2005ء میں درجن بھر توہین آمیز خاکے شائع کیے تھے جس کے خلاف دنیا بھر میں شدید اور بعض مقامات پر پُرتشدد احتجاج ہوا تھا۔