|
ویب ڈیسک _ ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن کے مندوبین نائب صدر کاملا ہیرس کو اگلے ہفتے سے شروع ہونے والی آن لائن ووٹنگ کے ذریعے اپنا صدارتی امیدوار بنا سکتے ہیں۔
کنونشن کی رولز کمیٹی نے بدھ کو ایک مجوزے کی منظوری دی ہے جس کے تحت امریکہ بھر میں موجود ڈیموکریٹک پارٹی کے مندوبین ممکنہ صدارتی امیدواروں کو آن لائن ووٹ دے سکیں گے۔
ڈیموکریٹک پارٹی صدر جو بائیڈن کے انتخابی مہم سے دستبردار ہونے کے بعد پانچ نومبر کے صدارتی انتخاب کے لیے اپنے امیدواروں کے حق میں متحد ہونے کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہے۔
اب تک کاملا ہیرس واحد اعلیٰ ڈیموکریٹک رہنما ہیں جنہوں نے عوامی طور پرصدارتی نامزدگی حاصل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ یقینی طور پر یکم اگست سے شروع ہونے والے ورچوئل بیلٹنگ کے ایک ہی دور میں صدارتی نامزدگی کی منظوری حاصل کرلیں گی۔
SEE ALSO: صدارتی مہم: ٹرمپ اور ہیرس کے ایک دوسرے کے بارے میں سخت بیاناتاس طرح وہ 19 سے 22 اگسست تک شکاگو میں ہونے والے پارٹی کنونشن سے کئی روز پہلے ہی صدارتی امیدوار بن سکتی ہیں۔
ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے چیئر مین جیمی ہیریسن نے بائیڈن کے صدارتی دوڑ سے نکلنے کے تناظر میں کنونشن کی ورچوئل میٹنگ میں کہا، "رات کی تاریکی میں، ہم اپنے روشن ستارے دیکھتے ہیں۔"
SEE ALSO: کاملا ہیرس نے صدارتی نامزدگی کے لیے نمایاں ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل کر لیپارٹی کا ورچوئل بیلیٹنگ کا منصوبہ ڈیڑھ گھنٹے کی طویل بحث کے بعد تین مخالف ووٹوں کے مقابلے میں 157 ووٹوں کی اکثریت سے منظور کیا گیا۔
منصوبے کے مطابق ہیرس یا کسی اور ممکنہ ڈیموکریٹ چیلنجر کو صدارتی نامزدگی کے لیے 30 جولائی کی شام تک 300 ڈیلیگیٹس کے الیکٹرانک دستخط جمع کرانا ہوں گے۔
اگر ہیرس پارٹی کی واحد امیدوار رہتی ہیں تو ڈیلیگیٹس کی ووٹنگ یکم اگست سے شروع ہوگی۔
صدر بائیڈن نے 21 جولائی کو انتخابی مہم سے دستبردار ہوتے وقت کاملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ اس کے بعد سے کانگریس کے سینکڑوں ڈیموکریٹک اراکین اور گورنرز کے ساتھ ساتھ سرکردہ لیبر یونینوں اور کارکن تنظیموں نے ہیرس کی حمایت کی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے ایک سروے کے مطابق نائب صدر کاملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی کے 1,976 مندوبین سے زیادہ کی حمایت حاصل ہے۔ یہ تعداد انہیں پہلے بیلٹ میں جیت کے لیے درکار ہو گی۔
تاہم، ڈیلیگیٹس کی تعداد ہیرس کو خود بخود پارٹی کا صدارتی امیدوار نہیں بناتی۔
پارٹی ورچوئل ووٹنگ کے عمل کو آگے بڑھا رہی ہے کیوں کہ اس کا کہنا ہے کہ وہ کنونشن میں باقاعدہ طور پر اعلان کا انتظار نہیں کر سکتی۔ ایسا اس لیے ہے کیوں کہ ریاست اوہائیو نے بیلٹ پر امیدواروں کے نام شائع کرنے کے لیے سات اگست کی ڈیڈ لائن دے رکھی ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔